ویڈیو گیمز دماغ اور رویے پر کیسے اثر انداز ہوتے ہیں؟
ویڈیو گیمنگ واضح طور پر تفریح کی ایک مقبول صورت ہے جس میں ویڈیو گیمرز ہر ہفتے 3 بلین گھنٹے اپنی اسکرین کے سامنے گزارتے ہیں۔ ان کے وسیع پیمانے پر استعمال کی وجہ سے سائنسدانوں نے تحقیق کی ہے کہ ویڈیو گیمز دماغ اور رویے پر کیسے اثر انداز ہوتے ہیں۔
کیا یہ اثرات مثبت ہیں یا منفی؟ آئیے دیکھتے ییں۔
تفصیلات کے مطابق ریاستہائے متحدہ میں 150 ملین سے زیادہ لوگ باقاعدگی سے، یا کم از کم 3 گھنٹے فی ہفتہ ویڈیو گیمز کھیلتے ہیں۔ اوسط امریکی گیمر 35 سالہ بالغ ہے جبکہ 72 فیصد گیمرز 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں۔ بچوں کی طرف سے ویڈیو گیم کے استعمال کے لیے، زیادہ تر والدین – 71 فیصد – اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ویڈیو گیمز کا ان کے بچے کی زندگی پر مثبت اثر پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | سیلفی لینے کے لئے 2022 میں سنیپ چیٹ کے بہترین فلٹرز
یہ بھی پڑھیں | سال 2024 میں کون سے نئے فونز آ رہے ہیں؟
ویڈیو گیمز کی فروخت میں سال بہ سال اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ 2016 میں، ویڈیو گیم انڈسٹری نے 24.5 بلین سے زیادہ گیمز فروخت کیں جو 2015 میں 23.2 بلین اور 2014 میں 21.4 بلین تھیں۔
ویڈیو گیمنگ کا تشدد سے تعلق ہے؟
ویڈیو گیمنگ اور تشدد کی جانچ کرنے والی دہائیوں کی تحقیق سائنسدانوں کے درمیان اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکام رہی ہے۔ سائنس دان ویڈیو گیمز کھیلنے اور حقیقی دنیا میں تشدد کی کارروائیوں کے درمیان کوئی وجہ تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔