حملے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنائیں
وفاقی حکومت نے جمعرات کو پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ عمران خان کے کنٹینر پر حملے کی منصفانہ اور معتبر طریقے سے تحقیقات کے لیے سینئر افسران پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی جائے۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیر آباد میں فائرنگ کے واقعے کی پوری حکومت اور اس کے اتحادیوں نے مذمت کی ہے۔
نفرت کی سیاست سے پرہیز کریں
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پنجاب حکومت کو تحقیقات کے دوران ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے تشدد اور نفرت کی سیاست سے پرہیز کرنے اور ملک کو کسی خطرے میں نہ ڈالنے کی اپیل کی۔
انہوں نے فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور حکومت کے اتحادیوں نے اس افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر حملے کے ذمہ دار تین افراد ہیں، اسد عمر
یہ بھی پڑھیں | تحریک انصاف کے ساتھ کوئی بات نہیں ہو گی، جاوید لطیف
رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری کے بیانات کی مذمت کی جنہوں نے وزیر اور ایک ادارے پر اس واقعے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ایک اور سینئر رہنما فواد چوہدری کو بھی انتقام لینے کے غیر ذمہ دارانہ بیان سے گریز کرنا چاہیے جس سے بدامنی پھیل سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما وزیراعظم، وزیر داخلہ اور ایک ادارے کے عہدیدار کو واقعے کا ذمہ دار ٹھہرا کر لوگوں کو اکسارہے ہیں۔
ملزمان پکڑنے پر پنجاب حکومت کی تعریف
وزیر داخلہ نے کہا کہ مبینہ حملہ آور کی ویڈیو لیک ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب اور حکومت پنجاب کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے ملزموں کو رنگے ہاتھوں پکڑنے پر پی ٹی آئی کارکن اور پولیس کی بھی تعریف کی ورنہ کچھ لوگوں کو اس معاملے پر سیاست کرنے کے مزید مواقع مل سکتے تھے۔
وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو یقین دلایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت معاملے کی تحقیقات میں جو بھی مدد درکار ہو گی فراہم کرنے کو تیار ہے۔ تحقیقات کے لیے سینئر افسران پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی جائے۔