آج 27 مئی 2022 کو روپے نے بڑے پیمانے پر ڈالر کے مقابلے میں اپنی قدر میں اضافہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 2.5 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافے کے بعد ڈالر کے مقابلے می پاکستانی روپیہ 199 کا ہو گیا ہے جبکہ اس سے پہلے 201.5 تھا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اج جمعہ کو روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 199 پر پہنچ گیا ہے۔
مارکیٹ کے ماہرین اور کرنسی ڈیلرز کا خیال ہے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل میں سبسڈی کم ہونے اور سیاسی صورتحال واضح ہونے کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
تاہم، ان کا کہنا ہے کہ زر مبادلہ کی شرح بہت سے عوامل کی وجہ سے کمزور رہتی ہے، جن میں زرمبادلہ کے کمزور ذخائر اور نئی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ اقتصادی پالیسیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | ڈالر دوسو روپے؛ مہنگائی کے دور میں کیا کریں؟ تین اہم ٹپس
ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس جیسے اقدامات کو ترجیح دی جانی چاہیے کیونکہ مارچ تک ان کے ذریعے آمدن 3.9 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے اور غیر ملکی ذخائر کو برقرار رکھنے کے لیے ترسیلات زر کے لیے مناسب چینل کے بہاؤ کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔
تاہم، کچھ کرنسی ڈیلرز کا خیال ہے کہ آزادانہ شرح مبادلہ مؤثر طریقے سے کام نہیں کر رہا ہے، کیونکہ جاری مالی سال کے دوران روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت میں 19 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ سیاسی صورتحال کو مستحکم کرنا بہت ضروری ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو بڑھانا آئی ایم ایف سے قرضہ حاصل کرنے کے لئے ضروری تھا۔ امید ہے کہ جب آئی ایم ایف سے قرضہ مل جائے گا تو ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ مزید مضبوط ہو جائے گا۔