معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کہتے ہیں کہ دعا کا مطلب بھیک مانگنا ہے۔ ہم بھیک مانگیں گے لیکن دوسروں سے نہیں بلکہ اپنے اللہ سے مانگیں گے کیونکہ لوگوں سے مانگنا ذلت اور اللہ سے مانگنا عزت ہے۔
تفصیلات کے مطابق بنی گالہ میں ستائیسویں شب کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ اللہ راضی ہو تو موت سے زیادہ خوبصورت کوئی تحفہ نہیں، اللہ ناراض ہو تو تباہی ہی تباہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے مسلم رہنما تھے جنہوں نے خزانے کو امانت کے طور پر استعمال کیا، ایسے مسلم رہنما تھے جن کی ریاست میں کوئی زکوٰۃ لینے والا نہیں بچا، آخرت کی فکر کریں اور دنیا کی فکر نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں | تحریک انصاف کے رہنما قاسم شوری پر شاہ زین بگٹی کے گارڈز نے حملہ کر دیا
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میری ہر ایک سے درخواست ہے کہ وہ اپنی زبان میں مٹھاس پیدا کریں، نبیﷺ کو بھی زبان کی شدت بالکل پسند نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ سوال پوچھا گیا کہ عمران خان نے مدینہ کی ریاست کا تصور کس حد تک کامیاب کیا؟ انہوں نے جواب دیا کہ عمران خان پہلے شخص ہیں جنہوں نے مدینہ کی ریاست کا تصور دیا۔
مولانا طارق جمیل نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ کیا ظالم نے ظلم چھوڑا، کیا بے ایمانی چھوڑی، کیا چوری چھوڑی، کیا جھوٹ بولنا چھوڑ دیا؟ مدینہ کی ریاست ہم سب کی ذمہ داری ہے۔