پاکستان میں آج 23 مارچ کو یوم پاکستان منایا جا رہا ہے۔ مسلح افواج نے اسلام آباد میں سالانہ فوجی پریڈ میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 48ویں اجلاس میں شرکت کرنے والے معززین نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
یوم پاکستان 23 مارچ 1940 کو قرارداد لاہور کی منظوری کی یاد میں منایا جاتا ہے جب آل انڈیا مسلم لیگ نے برطانوی ہندوستانی سلطنت کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ملک کا مطالبہ کیا تھا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔
کراچی اور لاہور میں قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے مزاروں پر بھی گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مساجد میں نماز فجر کے بعد پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
اس دن کی اہم خصوصیت اسلام آباد میں عظیم الشان فوجی پریڈ تھی جس میں مسلح افواج اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے تینوں دستوں نے مارچ کیا جبکہ لڑاکا طیاروں نے فضائی مشقیں پیش کیں۔
پریڈ میں آذربائیجان، ازبکستان، ترکی، مملکت سعودی عرب اور بحرین سمیت دیگر ممالک کے دستوں نے بھی شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان، صدر مملکت عارف علوی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی وزراء کے علاوہ او آئی سی کے رکن 57 مسلم ممالک کے حکام اور وزرائے خارجہ نے نمائش میں شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں | منیب بٹ نے اپنی بیوی ایمن کے لئے سارا سینما بک کروا لیا
پی اے ایف فائٹرز کے دلکش شو کے بعد پاکستان آرمی، پی اے ایف اور نیوی کے پیرا شوٹرز نے 10,000 فٹ کی بلندی سے فری فالز کے ساتھ اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔ میجر جنرل عادل رحمانی، سپیشل سروس گروپ (SSG) کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (GOC) – فوج کے کمانڈوز کی ایلیٹ یونٹ – نے صدر علوی کو پاکستان کا جھنڈا پیش کیا، جس کے بعد پیرا شوٹرز کو توپوں کی سلامی دی گئی۔
مظاہرے کے بعد ہر صوبے کی نمائندگی کرنے والے فلوٹس نے پنڈال کا چکر لگایا۔ اس سال پہلی بار جموں و کشمیر کی طرف سے بھی پریزنٹیشن دی گئی۔ اس خطے کے فلوٹ میں سری نگر میں واقع مشہور درگاہ حضرت بل کا ایک چھوٹا سا ڈھانچہ دکھایا گیا ہے۔ اس میں بھارتی مقبوضہ کشمیر میں شہید ہونے والے آزادی پسندوں کے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر علوی نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے جو دیگر تمام اقوام کے ساتھ امن چاہتا ہے اور ان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی سلامتی اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔