وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی سندھ کی پاکستان سے علیحدگی کے اشارہ والے بیان پر سوشل میڈیاصارفین نے ان پر سخت تنقید کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے سندھ اسمبلی میں بیان کے دوران کہا تھا کہ ہماری بات سمجھو، ہمیں پاکستان کا حصہ سمجھو، کچھ اور سوچنے پر مجبور مت کرو، ایسا نا ہو ہم کوئی اور فیصلہ کرلیں۔
اپوزیشن جماعتوں تحریک انصاف اور ایم کیوایم کے قبضہ نامنظور کے نعروں کے رد عمل میں انہوں نے کہا کہ تم کہتے ہو کہ ہم نے سندھ پر قبضہ کرلیا ہے تو کیا تم لوگ یہ چاہتے ہو کہ ہم اسلام آباد پر قبضہ کر لیں؟
وزیراعلیٰ سندھ کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے ان پر خوب تنقید کی اور کہا کہ مراد علی شاہ کا یہ بیان شرمناک ہے۔ کبھی سندھ کارڈ کھیلنا تو کبھی دوسرے صوبوں کو گالی دینا ان کی عادت بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی بس پراجیکٹ کے کریڈٹ پر ن لیگ، پی ٹی آئی اور پیپلرز پارٹی گتھم گتھا
یہ بھی پڑھیں | او جی ڈی سی ایل کی جانب سے عطیہ کی گئی ایمبولینس پر شازیہ مری کا نام، صارفین کی تنقید
سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ بھٹو نے نعرہ لگایا تھا کہ ادھر تم ادھر ہم اور یوں پاکستان کے 2 حصے ہوئے اور یوں اقتدار کی خاطر مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنا دیا جبکہ اب انکا نواسہ اور داماد بھی اسی غداری کے راستے پر چل پڑے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ جب 14 سال مسلسل حکومت کرنے کے باوجود کارکرگی صفر ہو گی تو پھر سندھ کارڈ اور پاکستان سے علیحدگی کی دھمکی دینا ہی ایک آپشن نظر آتا ہے۔
صحافی حامد میر نے وزیر اعلی کے بیان ہر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کہہ رہے ہیں “ایسے حالات پیدا نہ کرو کہ کچھ اور سوچیں” اس بیان سے مجھے ایک نعرہ یاد آ گیا “چاروں صوبوں کی زنجیر بے نظیر بے نظیر” یہ نعرہ لگانے والی پارٹی کو کیا ہو گیا ہے؟ جب شیخ مجیب ایسی باتیں کرتے تھے تو ذوالفقار علی بھٹو انہیں روکتے تھے، حالات کیوں بگڑ رہے ہیں؟
اس کے علاوہ عام عوام نے بھی وزیر اعلی سندھ کے اس بیان کی مذمت کی اور اسے پاکستان دشمنی قرار دیا۔