ہارون ملک کی سربراہی میں فیفا کی مقرر کردہ نارملائزیشن کمیٹی (این سی) سے جبری طور پر پی ایف ایف کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد عالمی گورننگ باڈی فیفا نے بدھ کے روز پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) کو معطل کردیا ہے۔
گورننگ باڈی کے ایک بیان نے تصدیق کی ہے کہ فیفا کونسل کے بیورو نے تیسری پارٹی کی مداخلت کی وجہ سے پی ایف ایف کو فوری طور پر معطل کردیا ہے جو فیفا کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
اس صورتحال کا مظاہرہ حالیہ دشمنوں نے لاہور میں پی ایف ایف ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کرنے کے بعد کیا تھا اور کچھ افراد کے مبینہ فیصلے کے تحت ہارون ملک کی سربراہی میں پی ایف ایف کی فیفا سے مقرر کردہ نارملائزیشن کمیٹی کو ہٹانے اور ان کی قیادت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اشفاق شاہ کی سربراہی میں اس گروپ نے گذشتہ ماہ پی ایف ایف ہیڈ کوارٹر میں دھاوا بول دیا تھا ، جس سے ہارون ملک اور این سی کو دفتر خالی کرنے پر مجبور کیا گیا تھا اور اس کا کنٹرول سنبھال لیا گیا تھا۔
فیفا نے اس قبضے کو ’غیر قانونی‘ قرار دیتے ہوئے الٹی میٹم جاری کیا تھا کہ 31 مارچ تک این سی کو پی ایف ایف کا کنٹرول سونپ دیا جائے بصورت دیگر پاکستان کو معطلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ، جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ دے دی
اشفاق گروپ نے ڈیڈ لائن کو نظر انداز کرتے ہوئے پی ایف ایف ہیڈ کوارٹر پر اپنی گرفت برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ اشفاق گروپ کے انکار کے بعد ، کونسل کے بیورو نے اب پی ایف ایف کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیفا کا کہنا ہے کہ یہ معطلی صرف اس صورت میں ختم کی جائے گی جب پی ایف ایف کی جانب سے پی ایف ایف کی معمول پر لانے والی کمیٹی کی طرف سے تصدیق موصول ہوئی ہے کہ پی ایف ایف کے احاطے ، اکاؤنٹس ، انتظامیہ اور مواصلاتی چینلز ایک بار پھر اس کے مکمل قابو میں ہیں اور وہ اس کے مینڈیٹ کو کسی بھی رکاوٹ کے بغیر انجام دے سکتا ہے۔