پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے گزشتہ روز مفرور مجرموں کی تقاریر ، انٹرویوز اور عوامی خطابات کی نشریات پر پابندی عائد کردی ہے۔
یہ پیشرفت پاکستان کے متعدد نیوز چینلز پر نشر ہونے والی مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے اپنے دوسرے خطاب میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے حکومت کو طعنے دینے کے چند گھنٹوں کے بعد ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیمرا کو جناب محمد اظہر صدیق کی جانب سے شکایت موصول ہوئی کہ متعدد نیوز چینلز ایک مفرور شخص اور مجرم کے عوامی ایڈریس کو نشر کر رہے ہیں جس کے بعد پیمرا نے نوٹس لیتے ہوئے پابندی لگانے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔
پیمرا کا کہنا ہے کہ اس شکایت کی تحقیقات کرنے پر پتہ چلا ہے کہ نیوز چینلز اتھارٹی کی سابقہ ہدایت کی خلاف ورزی کررہے ہیں جو 27 مئی 2019 کو مجرموں کے متعلق جاری کی گئی تھی۔ اس نوٹیفکیشن میں نیوز چینلز کو یاد دلایا گیا کہ وہ پیمرا قوانین کے ساتھ ساتھ پی ایل ڈی 2019 سپریم کونسل 1 اور پی ایل ڈی 2016 کراچی 238 میں طے شدہ پیرامیٹرز کے پابند ہیں۔ آرڈیننس کی دفعات کی ایک کاپی اس نوٹیفکیشن کے ساتھ منسلک کی گئی ہے جس کے تحت کسی مفرور مجرم یا اشتہاری شخص کی کسی تقریر کو نشر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کو مسئلہ عمران کان سے نہیں بلکہ انہیں لانے والوں سے ہے۔ جو لوگ اس سیلیکتڈ کو لے کر آئے ہیں انہیں جواب دینا پڑے گا۔ نواز شریف نے کہا کہ ان ڈھائی سالوں میں ہم سب نے بہت برداشت لیکن جب میں ریاست کی طرف دیکھتا ہوں کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے تو اس سے مجھے شدید رنج ہوتا ہے۔ ہم ترقی کے عظیم راستے پر تھے اور سوچیں اب ہم کہاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب کوئی مجھے خاموش کروانے کی کوشش مت کرے۔