فواد چوہدری کی جانب سے موٹروے زیادتی کیس کے مجرمان کو درعام پھانسی اور اعضا کاٹ دینے کی سزا کی مخالفت کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں اور "تعلیم یافتہ دھڑے” کے ریپسٹ کو زندہ پھانسی اور جلانے کا مطالبہ معاشرے کی "پُرتشدد سوچ” کی عکاسی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فواد چودھری نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ عوام کی جانب سے مجرموں کو زندہ جلا دینے اور پھانسی دینے کے مطالبے کی توقع کی جاسکتی ہے لیکن ہمارے وزراء اور تعلیم یافتہ طبقے کا ایسے مطالبے کرنا معاشرے کی اجتماعی سوچ کا عکس ہیں جو تشدد کو ہر مسئلے کا حل سمجھتے ہیں۔
سائنس و ٹکنالوجی کے وزیر کا یہ تبصرہ حکمران جماعت کے دو ارکان سینیٹر فیصل جاوید اور وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کے لاہور سیالکوٹ موٹر وے میں اجتماعی عصمت دری اور مروہ کے عصمت دری اور قتل کے مجرموں کو انتہائی سزا دینے کے مطالبہ کے بعد سامنے آیا۔
فیصل واوڈا نے جمعرات کے روز وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ میں نے مشورہ دیا ہے کہ اگر ‘انسانی حقوق کے چیمپئنز’ ان مجرموں کو سرعام پھانسی دے کر پریشان ہوجاتے ہیں تو ان وحشیوں کے لئے فوری طور پر کاسٹریشن کا قانون پاس کیا جانا چاہئے۔ واوڈا نے تمام پارلیمنٹیرینز سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں سیاست اور اختلافات کو ایک طرف رکھیں اور آگے بڑھیں اور قانون سازی پر متفق ہوں۔
فیصل واڈا نے مزید کہا کہ آخر کار ، یہ اس ملک اور ہماری تمام ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت اور وقار کی بات ہے۔ دریں اثنا ، سینیٹر جاوید نے عصمت دری کرنے والوں کو "جانور” قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں انتہائی سزا دی جائے۔ انسانی حقوق صرف انسانوں کے لئے ہیں۔ کسی بچے ، عورت کے وقار کا کیا ہوگا؟ ایک بچہ اور عورت پر کیا گزرتا ہے؟ کیا یہ سفاک نہیں ہے؟ کیا یہ بربریت نہیں ہے؟