گزشتہ ہفتے اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے عہدیدار ساجد گوندل واپس آ گئے ہیں۔ انہوں نے منگل کی رات اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر لکھا کہ میں واپس آ گیا ہوں اور سلامت ہوں اور میں ان تمام دوستوں کا شکر گزار ہوں جو میرے لئے پریشان تھے۔
ایس ای سی پی عہدیدار اپنے بھائی کی رہائش گاہ پرپہنچ گئے ہیں جہاں پولیس عہدیدار ، ایس پی فاروق امجد اپنی ٹیم کے ہمراہ ان سے ملنے گئے اور کہا کہ وہ صحیح سلامت ہیں اور ٹھیک ہیں۔
ایس پی فاروق نے کہا کہ گوندل کے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد اس معاملے کی مزید تفتیش کی جائے گی۔ انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے ایک ٹویٹ میں اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران یہ واضح کردیا تھا کہ لوگوں کا یوں غائب ہونا ناقابل قبول ہے کیونکہ تمام جرائم سے نمٹنے کے لئے قوانین موجود ہیں۔ اس معاملے پر آئی جی اور وزارت داخلہ کو سخت احکامات دیئے گئے تھے۔
شیریں مزاری نے مزید کہا کہ یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ ساجد گوندل واپس آ گئے ہیں اور محفوظ ہیں۔
یاد رہے کہ ہفتے کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکام کو پیر تک گوندل کی بازیابی کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل آئی ایچ سی کے سنگل جج بنچ نے یہ حکم گوندل کی والدہ عصمت بی بی کی طرف سے دائر ایک درخواست کی سماعت کے دوران دیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا تھا کہ سیکریٹری داخلہ اور اسلام آباد کے چیف کمشنر کو بھی ساجد گوندل کے بازیافت نا ہونے کی صورت میں عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔