مئی 13 2020: (جنرل رپورٹر) شعیب اختر نے اپنے خلاف بھیجے گئے قانونی نوٹس کا جواب بھجوا دیا ہے جبکہ شعیب اختر کو قانونی نوٹس پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کی جانب سے بھیجا گیا تھا
تفصیلات کے مطابق سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس کا جواب دے دیا ہے
زرائر کے مطابق سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا ہے کہ کچھ چیزوں کی نشاندہی کرنے کا مقصد تنقید نہیں تھا بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی کی غلطیوں کو مستقبل کے لئے بہتر کروانے کی کوشش کرنا تھا
یاد رہے کہ ریکارڈ ساز سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے اپنے ایک بیان میں سوشل میڈیا پر پی سی بی کے عمر اکمل کے فیصلے کے خلاف تنقید کی تھی جس میں عمر اکمل پر لگنے والی تین سالہ پابندی کی مخالفت کی گئی تھی- سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے یہ بھی کہا تھا کہ پی سی بی نے عمل اکمل پر غصہ نکالا ہے جس پر شعیب اختر کو ساڑھے 4 کڑوڑ کا قانونی نوٹس بھجوایا گیا
اس موقع پر ریکارڈ ساز سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے پچھلے کیسز پر بھی لب کشائی کی اور کہا کہ پی سی بی بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی یوں ہی جان بوجھ کے کھلاڑیوں کے کیسز کو الجھاتے ہیں- انہوں نے یہ بھی کہا تفضل رضوی اسی وجہ سے مجھ سے بھی کیس ہار چکے ہیں
ریکارڈ ساز سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے اس بیان کے بعد پی سی بی بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کا سخت رد عمل دیکھنے کو آیا
پی سی بی بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ شعیب اختر نے میرے خلاف سوشل میڈیا پر غلط باتیں کہی ہیں لہذا میں ہتک عزت کا دعوی دائر کروں گا- تفضل رضوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ایف آئی اے کو بھی درخواست دے رہے ہیں تا کہ شعیب اختر کے خلاف کاروائی کی جائے
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی شعیب اختر کے ان کمنٹس کی مذمت کی اور کہا کہ شعیب اختر کو ایسے کمنٹس زیب نہیں دیتے- تفضل رضوی پی سی بی کے قانونی مشیر ہیں- وہ وہی فیصلہ کرتے ہیں جو مشاورت سے طے ہوتا ہے
پی سی بی نے کہا کہ شعیب اختر کو ایسی باتوں سے گریز کرنا چاہیے- تاہم شعیب اختر کی جانب سے پی سی پی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کے بھیجے گئے نوٹس کا جواب بھجوا دیا گیا ہے