مئی 09 2020: (جنرل رپورٹر) ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل نے ملنے والی تین سالہ سزا کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل نے اپنی تین سالہ سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کی خاطر وکلاء سے مشورے شروع کر دئیے ہیں
زرائع کے مطابق ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل کو پچھلے دنوں تین سالہ سزا کے فیصلے کی تفصیلی کاپی موصول ہوئی ہے جس پر انہوں نے اپیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے- وہ اس پابندی کو عدالت میں چیلنج کریں گے
موصول ہونے والے فیصلے کے مطابق ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل 14 روز کے اندر اپیل کرنے کا قانونی حق رکھتے ہیں جسے وہ استعمال کریں گے
عمر اکمل کے زرائع کہتے ہیں کہ فیصلے کے خلاف اپیل میں اپنا مکمل دفاع کریں گے- اتنی سخت پابندی برداشت نہیں ہو سکتی– انہوں نے کہا کہ ہم اپنا معاملہ ٹریبونل میں بھی نہیں لے کے گئے لیکن اس کے باوجود تین سال کی کڑی سزا سنا دی گئی
زرائع کے مطابق اس بات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل سوموار کو اپنے وکیل کی خدمات حاصل کر کے ملنے والی سزا کے خلاف اپیل دائر کریں گے
واضح رہے کہ عمر اکمل نے یہ فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ ہی سی بی کے ڈسپلنری پینل کے چئیرمین جسٹس ریٹائرڈ فضل میراں چوہان کے تفصیلی فیصلہ جاری کرنے کے بعد کیا- اس فیصلے میں تین سال کی سخت سزا کو برقرار رکھا اور معطل ہونے والی سزا کو شامل نہیں کیا گیا ہے
یاد رہے کہ عمر اکمل پر الزام ہے کہ انہوں نے فکسنگ کی پیشکش اور ہونے والے رابطوں کے حوالے سے بروقت خبردار نہیں کیا تھا- پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ نے رولز کی دو دفعہ ہونے والی خلاف ورزی پر تین سال کی سخت پابندی عائد کرنے کا نوٹس جاری کر دیا ہے
پی سی بی زرائع کے مطابق عمر اکمل کو پنجاب کے شہر لاہور میں سے دو افراد نے میچ فکسنگ کی پیشکش کی تھی- اس معاملے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے آفر کرنے والوں کی معلومات سے متعلقہ بھی عمر اکمل سے بات چیت ہوئی ہے
زرائع کے مطابق پی سی بی کی طرف سے عمر اکمل سے فکسنگ کے لئے رابطہ کرنے والوں سے متعلقہ تحقیقات جاری ہیں– تاہم ان جاری تحقیقات کی وکہ سے پی سی بی نے ابھی تک عمر اکمل سے فکسنگ کے لئے رابطہ کرنے والوں کے نام ظاہر نہیں کئے ہیں
زرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں پی سی بی کی طرف سے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مدد لی جا رہی ہے