یوم دفاع پاکستان کے موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر، صدر اور وزیر اعظم نے قومی اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔
جنرل عاصم نے افواج پاکستان کی 1965 کی جنگ میں دی گئی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ قربانیاں مستقبل کی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔
انہوں نے شہداء کو قرآن مجید کی سورۃ البقرہ کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے یاد کیا اور ان کی قربانیوں کو زندہ قرار دیا۔ جنرل عاصم نے دہشت گردی اور پانچویں نسل کی جنگ جیسے چیلنجز کے خلاف قومی اتحاد کو سب سے اہم ہتھیار قرار دیا اور افواج پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشنز کی تعریف کی۔
صدر عارف علوی نے اپنے پیغام میں پاکستان کی مسلح افواج کی جرات اور بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے یہ قربانیاں لازوال ہیں۔
انہوں نے خطے میں امن کی ضرورت پر زور دیا اور کشمیر کے مسئلے کے حل کو علاقائی امن کی کلید قرار دیا۔ انہوں نے دہشت گردی کی مذمت کی اور افواج پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے شہداء اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی افواج ہمیشہ ملکی سرحدوں کے دفاع میں مستعد اور چاق و چوبند رہی ہیں۔
انہوں نے قومی اتحاد کو دہشت گردی کے خلاف کامیابی اور ملکی خوشحالی کے لیے ناگزیر قرار دیا اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات پر زور دیا۔ شہباز شریف نے فلسطینی کاز کی بھی حمایت کی اور قومی استقامت کی اہمیت پر زور دیا۔