صرف خواتین کے لیے پنک بس سروس کا آغاز
کراچی کی خواتین مسافروں کے لیے اب شہر میں پیپلز پنک بس سروس کا آغاز ہو گیا ہے جو ماڈل کالونی سے شارع فیصل کے راستے ٹاور تک چلے گی۔ یہ بس سروس 7 فروری تک مفت چلے گی۔
صرف خواتین کے لیے آٹھ بسیں ملیر سے ٹاور تک انتہائی کم قیمت پر چلائی جائیں گی۔ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے گزشتہ روز بدھ کو بس سروس کا آغاز کیا۔ پنک بس سروس کی افتتاحی تقریب تاریخی فریئر ہال میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن بھی موجود تھے۔
تقریب میں سماجی و سیاسی شخصیات نے شرکت کی
ایم پی اے شرمیلا فاروقی، ماروی راشدی اور سعدیہ جاوید، فلمساز شرمین عبید چنائے، ٹی وی اینکرز مدیحہ نقوی، رابعہ انعم اور ناجیہ میر، ٹی وی اداکارہ اشنا شاہ، آرکیٹیکٹ ماروی مظہر اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی دیگر ممتاز خواتین نے تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر محنت سعید غنی، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی قاسم نوید قمر، ایم پی اے گھنور خان اسران، پی پی پی رہنما نجمی عالم، سلمان عبداللہ مراد، سیکریٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ، سیکریٹری اطلاعات عمران عطا سومرو، سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ایم ڈی زبیر چنہ، این آر ٹی سی پروجیکٹ کے حکام نے شرکت کی۔
تقریب میں ڈائریکٹر صہیب شفیق نے بھی شرکت کی۔
پنک بس میں کتنی گنجائش ہے؟
ہر بس میں کل 50 نشستوں کی گنجائش ہے جبکہ دو نشستیں خصوصی خواتین کے لیے مختص ہیں۔ بس سروس کے لیے خواتین ڈرائیورز اور ہوسٹسز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ بسیں ہر 20 منٹ پر صبح 7 بجے سے صبح 11 بجے تک اور پھر شام 4 بجے سے رات 9 بجے تک چلیں گی جبکہ باقی اوقات میں ہر گھنٹے بعد چلیں گی۔
وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے اس موقع پر کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے ہمیشہ خواتین کو بااختیار بنانے کی پالیسیاں بنائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے خواتین کے پہلے بینک اور خواتین پولیس سٹیشنز کی بنیاد رکھی تھی۔
پیپلرز پارٹی نے خواتین کو بااختیار بنانے کا آغاز کیا
انہوں نے مزید کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے اپنے دور حکومت میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا اور خواتین کسانوں کو 25 ایکڑ سرکاری اراضی کے مالکانہ حقوق دیے تاکہ خواتین کو بااختیار بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں | گورنر خیبرپختونخوا کا الیکشن کمیشن کو انتخابات سے قبل سیکیورٹی صورتحال پر غور کرنے کا مشورہ
یہ بھی پڑھیں | چوہدری وجاہت حسین کی گرفتاری کے لیے پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر چھاپہ: پولیس
انہوں نے کہا کہ اگر خواتین کو نظر انداز کیا جائے تو معاشرہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ خواتین کو سازگار ماحول فراہم کریں اور انہیں سہولیات فراہم کریں تاکہ وہ مردوں کے شانہ بشانہ کام کر سکیں اور ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکیں۔
بسوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا
شرجیل میمن نے کہا کہ پنک بس سروس آٹھ بسوں کے ساتھ شروع ہوئی ہے لیکن اس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا اور اس سروس کو کراچی کے دیگر علاقوں اور سندھ کے مختلف علاقوں تک بھی بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت ہے کہ سندھ میں پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبے کو بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی مرکزی صدر فریال تالپور نے سندھ میں خواتین کے لیے بس سروس شروع کرنے میں گہری دلچسپی لی تھی۔