چین 2 بلین ڈالر کے قرضے کو ری شیڈول کرنے پر راضی ہو گیا
چین نے دو سالوں کے لیے پاکستان کے 2 ارب ڈالر سے زیادہ کے قرضوں کو دوبارہ شیڈول کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جس سے حکومت کو ایک بڑا ریلیف ملے گا۔
سینئر پاکستانی حکام کے مطابق، جمعرات کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے اسلام آباد اور بیجنگ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی نظرثانی شدہ شرائط کی منظوری دے دی ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اجلاس کی صدارت کی۔ پاکستان نے کراچی میں دو نیوکلیئر پاور پلانٹس بنائے ہیں جن کی مشترکہ پیداواری صلاحیت 2,117 میگاواٹ ہے۔ پلانٹس کی کل لاگت 9.5 بلین ڈالر ہے جس میں چین کی طرف سے 6.5 بلین ڈالر کی فنانسنگ بھی شامل ہے۔کونسل کے حق میں 200 ملین روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری بھی دی گئی ہے۔ سول ملٹری ہائبرڈ کونسل کا قیام جی سی سی اور دیگر ممالک سے دفاع، زراعت، معدنیات، آئی ٹی اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | حکومت کا بجلی کے بلوں میں ریڈیو فیس وصول کرنے کا فیصلہ
کونسل سیکرٹریٹ وزیر اعظم آفس میں قائم کیا گیا ہے اور کونسل میں مختلف وزارتوں کے افسران کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے اقدامات کرنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ای سی سی کو مطلع کیا گیا ہے کہ ایس آئی ایف سی سیکرٹریٹ ابھی تک بجٹ کے مختص نہ ہونے کی وجہ سے فعال نہیں ہو سکا ہے، جو کونسل کی روزمرہ کی سرگرمیوں کو سنبھالنے کے لیے ضروری ہے۔