سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے جمعرات کو موجودہ حکومت کو 6 دن کا الٹی میٹم دے کر احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ چھ دن کے اندر انتخابات کا اعلان کریں یا وہ "پوری قوم” کو دوبارہ اسلام آباد لے کر آ جائیں گے۔
اپنی تقریر میں عمران خان نے دعویٰ کیا کہ وہ اتحادی حکومت کو جون میں عام انتخابات کرانے کے لیے کافی وقت فراہم کر رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ قوم کو متحد کرنا میرا فرض ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے حکومت پر اپنے خلاف کرپشن کے مقدمات ختم کرنے کے لیے اقتدار میں آنے کا الزام لگایا۔
‘آپ ملک چلانے نہیں آئے’
سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے، پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ ان کے "پرامن احتجاج” کو وفاقی حکومت قانونی طور پر روک نہیں سکتی۔ عمران خان نے کہا کہ وہ اپنے مقصد کے لیے وفاقی دارالحکومت میں 20 لاکھ لوگوں کو جمع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں | حقیقی آزادی مارچ: پی ٹی آئی ورکرز کی گرفتاریاں،کارکنان کی رکاوٹیں ہٹا کر پیش قدمی
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم بدھ کے روز دیگر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ اسلام آباد پہنچے تھے جب کہ پی ٹی آئی کارکنوں پر شیلنگ بھی کی گئی۔
جیسے ہی عمران خان کا قافلہ اسلام آباد میں داخل ہونے کے بعد مشہور ڈی چوک کی طرف روانہ ہوا تو وفاقی حکومت نے دارالحکومت کے ریڈ زون کی سیکیورٹی کے لیے پاک فوج کو طلب کر لیا۔
یہ فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان، پارلیمنٹ ہاؤس، ایوان صدر، وزیراعظم آفس سمیت اہم سرکاری عمارتوں کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔
‘راولپنڈی میں حالات معمول پر آگئے’
عمران خان کا لانگ مارچ ختم ہوتے ہی جڑواں شہروں میں حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے قافلوں کے ساتھ اسلام آباد کے بلیو ایریا سے روانہ ہونے کے باعث ٹرانسپورٹ کی کمی نے ان کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ انتظامیہ اور پولیس نے مری روڈ اور دیگر شاہراہوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے رکاوٹیں ہٹانا شروع کر دیں۔