پاکستان –
ایک سرکاری بیان کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے یکم جنوری 2022 سے موبائل ٹرمینیشن ریٹ (ایم ٹی آر) کو 0.70 روپے فی منٹ سے کم کر کے 0.50 روپے کر دیا ہے۔
ٹیلی کام ریگولیٹر نے کہا کہ ایم ٹی آر – جو قیمت ایک سیلولر آپریٹر دوسرے آپریٹر سے آف نیٹ کالوں کو ختم کرنے کے لیے لیتا ہے – اگلے سال 1 جولائی سے مزید کم کر کے 0.40 روپے فی منٹ کر دیا جائے گا۔
پی ٹی اے حکام کے مطابق، ایم ٹی آر میں کمی سے کال کرنے والوں کو بالواسطہ یا بلاواسطہ فائدہ پہنچے گا کیونکہ یہ آپریٹرز کو صارفین کے لیے نئے بنڈل متعارف کرانے کے لیے مزید لچک فراہم کرے گا۔
جبکہ پی ٹی اے کا دعویٰ ہے کہ یہ فیصلہ ٹیلی کام انڈسٹری سے مکمل مشاورت کے بعد کیا گیا ہے، صنعت کے کچھ کھلاڑیوں نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ اس کمی سے ٹیلی کام انڈسٹری کی ملک بھر میں سروس کے معیار اور کوریج کو بہتر بنانے کی کوششوں پر اثر پڑے گا، جس سے انڈسٹری کو تقریباً 8-10 ارب روپے کا نقصان ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | قومی ٹیم میں واپسی صرف عزت کے ساتھ چاہتا ہوں، محمد عامر
پی ٹی اے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ کال کرنے والے ہول سیل ٹرمینیشن چارجز سے واقف نہیں ہیں جو آپریٹرز کے درمیان طے پاتے ہیں۔ زیادہ ٹرمینیشن چارجز چھوٹے آپریٹرز کے مقابلے میں بڑے کھلاڑیوں کے حق میں ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ریگولیٹر کی ذمہ داری ہے کہ وہ برابری کا میدان فراہم کرے۔
پی ٹی اے کا خیال ہے کہ ایم ٹی آر کو کم کرنے سے صارفین کے لیے زیادہ مسابقتی اور جدید پیشکشیں، جیسے مفت آف نیٹ منٹ بنڈلز، کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ، اس سے آف نیٹ کالز پر کم ٹیرف کے لحاظ سے مارکیٹ کو صحت مند اور فائدہ مند بنانے کی امید ہے۔
جولائی میں، پی ٹی اے نے ایک مشاورتی مقالہ جاری کیا جس میں اس نے نوٹ کیا کہ پاکستان میں 0.70 روپے فی منٹ کا ایم ٹی آر اب بھی 2018 کے ایم ٹی آر تعین اور علاقائی ممالک میں رائج ایم ٹی آرز کے بینچ مارکنگ نتائج سے زیادہ ہے۔
ریگولیٹر نے کہا کہ اسے ٹیلی کام آپریٹرز کی جانب سے موبائل ختم کرنے کی موجودہ شرحوں پر نظرثانی کی درخواستیں بھی موصول ہوئی ہیں۔