پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اعلان کیا ہے کہ وہ ملک بھر میں وی پی این سروسز کو بلاک کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس فیصلے کے پیچھے دلیل یہ ہے کہ وی پی این کا غیر قانونی استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے حکومتی نگرانی اور کنٹرول میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔
پی ٹی اے نے تمام انٹرنیٹ صارفین کو ہدایت کی ہے کہ وہ 30 جون تک اپنی وی پی این سروسز کو رجسٹر کروا لیں تاکہ ان کے استعمال کو قانونی طور پر جائز بنایا جا سکے۔ رجسٹریشن کے بغیر وی پی این سروسز کا استعمال ممنوع قرار دیا جائے گا۔
وی پی این سروسز بلاک کرنے سے آئی ٹی انڈسٹری پر اثر
ٹیکنالوجی ماہرین اور آئی ٹی انڈسٹری کے نمائندے اس اقدام پر تنقید کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وی پی این سروسز کا بلاک کرنا کاروباری اور ذاتی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے مشکلات پیدا کرے گا۔ وی پی این کا استعمال کاروباری کمپنیاں، فری لانسرز، اور بیرون ملک سے آنے والے پاکستانی شہری اکثر کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے اداروں کے نیٹ ورک سے منسلک رہ سکیں۔
انڈسٹری ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پاکستان میں آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومتی ادارے کو اس مسئلے کا کوئی بہتر حل تلاش کرنا چاہیے، جو کہ کاروباری اور ذاتی آزادی کو محدود کیے بغیر عمل میں لایا جا سکے۔
یہ اقدام بظاہر سائبر کرائمز اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے کیا جا رہا ہے، مگر اس سے عام صارفین کی ذاتی اور کاروباری زندگی پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
لہٰذا، حکومت کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے کو بہتر انداز میں حل کرے تاکہ ملک میں آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی متاثر نہ ہو اور صارفین کو انٹرنیٹ کے استعمال میں آسانی مل سکے۔