پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) نے نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی فیسوں میں کمی کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے جس کا مقصد میڈیکل تعلیم کو زیادہ قابلِ رسائی اور معاشی طور پر آسان بنانا ہے۔ یہ فیصلہ وزیراعظم کی ہدایت پر قائم کردہ میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی کی سفارشات پر کیا گیا اور اب اس فیصلے پر عملدرآمد کے لیے اسے صوبائی حکومتوں کو بھیجا جائے گا۔ فیصلے کے مطابق MBBS اور BDS پروگرامز کی سالانہ فیس کی زیادہ سے زیادہ حد 18 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے جو تمام تعلیمی سالوں پر یکساں لاگو ہوگی۔ سال 2025 سے ہر سال زیادہ سے زیادہ 5 فیصد اضافہ کیا جا سکے گا جبکہ 2026 کے بعد یہ اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) سے مشروط ہوگا۔
اس ہدایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو کالج مقررہ حد سے زیادہ فیس وصول کر چکے ہیں وہ اضافی رقم واپس کریں گے یا اسے ایڈجسٹ کریں گے۔ PMDC کی اجازت کے بغیر کوئی بھی نجی میڈیکل کالج مقررہ حد سے زیادہ فیس نہیں لے سکے گا اور اگر کوئی ادارہ فیس میں اضافہ کرنا چاہے تو اسے اپنی مکمل مالی تفصیلات PMDC کو پیش کرنی ہوں گی۔ اگر کسی کالج نے ان احکامات کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ 2012 میں بھی PMDC نے نجی میڈیکل کالجوں کی سالانہ فیس 5 لاکھ روپے مقرر کی تھی جس میں 5 فیصد سالانہ اضافہ تجویز کیا گیا تھا تاہم متعدد اداروں نے اس پر عملدرآمد نہیں کیا۔ جولائی 2024 میں PMDC نے وزارتِ صحت سے قانونی رائے طلب کی تھی تاکہ فیسوں میں یکسانیت لائی جا سکے مگر کئی ماہ گزرنے کے باوجود یہ مسئلہ حل نہ ہو سکا۔ اب حالیہ اقدام کو میڈیکل تعلیم میں شفافیت انصاف اور سہولت کی طرف ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے