پیٹرولیم ڈیلرز آج وزیر پیٹرولیم سے ملاقات کریں گے
پیٹرولیم ڈیلرز اپنے منافع کے مارجن میں اضافے کے معاہدے کے لیے (آج) پیر کو وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک سے ملاقات کریں گے۔
ڈیلرز پٹرولیم ریونیو میں بڑا حصہ مانگ رہے ہیں اور انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو ملک بھر کے پٹرول سٹیشن بند کر دیں گے۔
یاد رہے کہ جمعہ کو پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) کے عہدیداروں اور مسٹر ملک کے درمیان ڈیلرز کے منافع کے مارجن کو بڑھانے کے لیے ایک معاہدے پر پہنچنے کے بعد ہڑتال کو دو دن کے لیے موخر کر دیا گیا تھا۔
اجلاس کے بعد لائحہ عمل طے کیا جائے گا
اتوار کو پی پی ڈی اے کے ایک رکن نے کہا کہ ان کے وفد نے پیر کو شام 4 بجے وزیر سے ملاقات کرنی ہے۔ پی پی ڈی اے کے اہلکار نے بتایا کہ اجلاس تک کوئی پٹرول سٹیشن بند نہیں کیا جائے گا اور اجلاس کے نتائج کے بعد مزید کوئی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ڈیلرز نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ اپنے منافع کے مارجن کو دوگنا کریں۔ پی پی ڈی اے کے چیئرمین عبدالسمیع خان کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس 38 فیصد تک بڑھ گیا ہے جبکہ کبور ریٹ کی وجہ سے بجلی اور دیگر یوٹیلیٹی ریٹس میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پیٹرول ڈیلرز نے ملک گیر ہڑتال پیر تک موخر کردی
انہوں نے کہا کہ ان اضافے کی وجہ سے پٹرول پر ڈیلر کا کمیشن مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1999 میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ڈیلرز کو 5 فیصد مارجن ملے گا لیکن حکومت نے تیل کی مصنوعات پر 6 روپے فی لیٹر مقرر کیا جو 2.4 فیصد پر آتا ہے جس پر ڈیلرز مطمئن نہیں ہیں۔