پولیس نے توڑ پھوڑ کے الزام میں پی ٹی آئی کے 25 رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی پیشی کے دوران جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کرنے، توڑ پھوڑ اور نقصان پہنچانے کے الزام میں پی ٹی آئی کے 25 رہنماؤں اور کارکنوں کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 7 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ مقدمہ رمنا پولیس اسٹیشن میں درج کرلیا گیا ہے۔
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں بینکنگ کورٹ اور انسداد دہشت گردی کی عدالتیں ہیں۔
بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ضمانت کی توثیق کردی ہے جب کہ اے ٹی سی کے جج راجہ جواد عباس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر پرتشدد مظاہروں سے متعلق کیس میں عمران خان کی 9 مارچ تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
دیگر افراد کی گرفتاری کے لئے پولیس ٹیموں کی تشکیل
سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے شناخت کیے گئے دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے پولیس کی چار الگ الگ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ بدامنی پھیلانے اور قانون کو ہاتھ میں لینے والے بیشتر ملزمان روپوش ہوگئے تاہم اس خبر کے درج ہونے تک پولیس کے چھاپے جاری ہیں پولیس کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں اور درجنوں کارکنوں کے خلاف اے ٹی اے کی دفعہ 353/7 اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے جن کے پاس کلاشنکوف اور دیگر ہتھیار ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کرنے کی کوشش کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں مختلف صوبوں کو روانہ کر دی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما نے لوگوں کو اکسایا۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کی افغانستان ایکسپورٹ میں 10.8 فیصد اضافہ
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کا سندھ میں زرداری مافیا کو شکست دینے کا عزم
ملزمان کے خلاف سخت احکامات جاری
جوڈیشل کمپلیکس میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ پولیس نے حکمت عملی کے ساتھ ہائی کورٹ میں ایسی کسی بھی کارروائی کو روکا۔ اب قانون کے مطابق پولیس کی خصوصی ٹیموں کو آئندہ 24 گھنٹوں میں ایسے عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کا کام سونپا گیا ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ وفاقی پولیس نے قانون کو چیلنج کرنے والے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے سخت احکامات جاری کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدامنی پھیلانے اور قانون کو ہاتھ میں لینے کے لیے مطلوب ملزمان کی شناخت مکمل کر لی گئی ہے۔ پولیس کو مطلوب کچھ افراد روپوش ہو گئے ہیں جن کا سراغ لگایا جا رہا ہے اور آئندہ دو تین روز میں تمام مطلوب ملزمان کی گرفتاری کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔