پنجاب میں سینیٹ کی جنرل نشستوں کے لیے سات امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو گئے ہیں جبکہ پانچ نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے ہیں۔
منتخب ہونے والے امیدواروں میں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے پانچ اور اپوزیشن کے دو امیدوار شامل ہیں۔ مسلم لیگ ن کے امیدوار پرویز رشید، طلال چوہدری، ناصر محمود بٹ، احد چیمہ، اور محسن نقوی ہیں جنہیں حکومت کی حمایت حاصل ہے۔
اپوزیشن کے امیدواروں میں سنی اتحاد کونسل کے سینئر وکیل حامد خان اور متحدہ وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ہیں۔
پنجاب میں سینیٹ کے انتخابات 2 اپریل کو ہوں گے جہاں اراکین صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) کو جنرل نشستوں کے لیے سات سینیٹرز کا انتخاب کرنا ہے۔ اس کے ساتھ خواتین اور ٹیکنوکریٹس کی دو دو نشستیں اور ایک نشست غیر مسلموں کے لیے ہے۔
جنرل نشستوں پر 16 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ اس کے بعد صوبائی الیکشن حکام نے چار امیدواروں کے کاغذات مسترد کر دیئے ہیں۔ تاہم باقی 12 امیدواروں میں سے پانچ نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے ہیں۔
وزارت خزانہ اور اپوزیشن دونوں جانب سے کاغذات نامزدگی واپس لینے والوں میں ولید اقبال، عمر سرفراز چیمہ، شہزاد وسیم، اعجاز حسین منہاس اور مصدق مسعود ملک شامل ہیں۔ مزید برآں ٹیکنوکریٹ کی نشست پر انتخاب لڑنے والے مصطفیٰ رمدے بھی دستبردار ہو گئے ہیں۔
صوبائی الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق، باقی سات امیدواروں نے تکنیکی طور پر بغیر مقابلے کے اپنی نشستیں جیت لی ہیں۔ اب دو خواتین، دو ٹیکنوکریٹ اور ایک اقلیتی نشست کے لیے 2 اپریل کو انتخابات ہوں گے۔
بلوچستان میں بھی بلامقابلہ سینیٹر بنانے کی تیاریاں
حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ذرائع کے مطابق، بلوچستان میں، صوبائی اسمبلی میں سیاسی جماعتیں صوبے سے تمام 11 سینیٹرز کے بلامقابلہ انتخاب کو یقینی بنانے کے لیے ایک متفقہ فارمولے کو حتمی شکل دینے کے قریب ہیں۔
زرائع کے مطابق اہم سیاسی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان سینیٹ کی نشستوں کی تقسیم کے لیے بات چیت جاری ہے۔ اگرچہ کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے کوئی مخصوص تاریخ نہیں بتائی جا سکتی لیکن مستقبل قریب میں اس کا باقاعدہ اعلان متوقع ہے۔
ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ صوبے میں تقسیم کے فارمولے پر بات چیت کی جا رہی ہے جس کے تحت پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو تین تین، جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کو دو اور نیشنل پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی اور اے این پی کو ایک ایک نشست دی جائے گی۔