پرادا نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے عالمی شہرت یافتہ اطالوی فیشن برانڈ ورساسی کو 1.25 بلین یورو (تقریباً 1.38 بلین امریکی ڈالر) میں خریدنے کا معاہدہ کر لیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ایک مضبوط اطالوی فیشن ہاؤس تشکیل دینا ہے جو فرانس کی بڑی کمپنیو جیسے LVMH اور Kering کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ثابت ہو سکے۔ یہ معاہدہ امریکی گروپ کیپری ہولڈنگز سے طے پایا ہےجو ورساسی کے علاوہ مشہور برانڈز جیسے جمی چو اور مائیکل کورس کا بھی مالک ہے۔
پرادا گروپ کے چیئرمین پاتریزیو برٹیلی نے ورساسی کے گروپ میں شامل ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں برانڈز ہنر اور ورثے کے حوالے سے مشترکہ عزم رکھتے ہیں۔ یاد رہے کہ 2018 میں کیپری ہولڈنگز نے ورساسی کو 1.83 بلین یورو میں خریدا تھا لیکن حالیہ برسوں میں فروخت میں کمی اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے قیمت کم کر کے پرادا کے ساتھ نیا معاہدہ کیا گیا۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق قیمت 1.6 بلین ڈالر تک متوقع تھی تاہم موجودہ حالات میں یہ کم ہو کر 1.38 بلین ڈالر پر آ گئی ہے۔
ورساسی کی سابق کریئیٹو ڈائریکٹر ڈوناتیلہ ورساسی جو 1997 میں اپنے بھائی جیانی ورساسی کے قتل کے بعد ڈائریکٹر بنیں ۔ اس نے حال ہی میں عہدہ چھوڑ دیا ہے۔ ان کی جگہ پرادا کے ذیلی برانڈ Miu Miu کے سابق سربراہ داریو ویٹالے نے لے لی ہے۔ ڈوناتیلہ اب ورساسی کی چیف برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر کام کریں گی۔
کیپری ہولڈنگز کی توقع ہے کہ 2025 میں ورساسی کی آمدنی 810 ملین ڈالر تک گر جائے گی جو گزشتہ سال 1.03 بلین ڈالر تھی۔ اس کے برعکس پرادا نے 2024 میں 5.4 بلین یورو کی آمدنی اور 839 ملین یورو کا منافع حاصل کیا تھا جو کہ 25 فیصد اضافہ ہے۔ پرادا کے سی ای او اندریا گیرا کا کہنا ہے کہ ورساسی میں بے پناہ پوٹینشل ہے مگر اسے مکمل طور پر حاصل کرنے کے لیے وقت، صبر اور نظم و ضبط کی ضرورت ہو گی۔ یہ معاہدہ 1.5 بلین یورو کے نئے قرض کے ذریعے فنانس کیا جائے گا اور توقع ہے کہ 2025 کے دوسرے نصف میں مکمل ہو جائے گا۔
پرادا اور ورساسی کے فیشن انداز ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں جہاں پرادا سادگی اور نفاست کی علامت ہے وہیں ورساسی دلکش انداز کے لیے جانا جاتا ہے۔ پرادا نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ ورساسی کے تخلیقی انداز اور ثقافتی انفرادیت کو برقرار رکھے گا اور اسے آہستہ آہستہ مزید ترقی دے گا۔ مارکیٹنگ ڈائریکٹر لورینزو برٹیلی کا کہنا تھا کہ برانڈ کو بدلنے کی ضرورت نہیں بلکہ اسی پہلے والے انداز میں رہتے ہوئے اس پر کام کی ضرورت ہے تاکہ یہ دوبارہ کامیابی کی بلندیوں کو چھو سکے۔
یہ معاہدہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب بہت سے اطالوی فیشن برانڈز جیسے Gucci، Fendi اور Bottega Veneta، فرانسیسی کمپنیوں کی ملکیت بن چکے ہیں۔ تاہم پرادا کی ماضی میں کیے گئے کچھ غیر کامیاب معاہدوں جیسے جِل سینڈر، ہیل موٹ لینگ اور فینڈی کی شراکت داری کو مدِنظر رکھتے ہوئے بعض ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پرادا اپنی بنیادی حکمتِ عملی سے ہٹ سکتا ہے۔ تجزیہ کار لوکا سولکا کے مطابق اس معاہدے سے پرادا کی توجہ اپنے اصل کاروبار سے ہٹ سکتی ہے۔