پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے شاہین شاہ آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سے ہٹانے کی وجوہات بتا دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو قومی کرکٹ ٹیم کا نیا وائٹ بال کپتان مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بابر اعظم پہلے بھی 2019 سے 2024 کے عرصے میں 43 ون ڈے اور 71 ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی قیادت کر چکے ہیں۔
کرکٹ گورننگ بورڈ نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ کھلاڑیوں کے تحفظ کے لیے بورڈ کے عزم کے مطابق ہے۔ خاص طور پر شاہین آفریدی کی گزشتہ دو سالوں میں ان کی انجری ٹائم لائنز کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
پی سی بی نے کہا کہ یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے کہ پاکستان کے اہم بولرز کھیل میں شامل رہیں۔
بورڈ نہیں چاہتا کہ قومی ٹیم بالنگ کے حوالے سے مسائل کا شکار ہو کیونکہ شاہین آفریدی انجری کا شکار ہوئے تھے۔
شاہین آفریدی کا کپتانی سے ہٹائے جانے پر رد عمل
پی سی بی کے فیصلے پر ردعمل میں شاین آفریدی نے کہا کہ اکستان قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کرنا ایک اعزاز کی بات ہے۔ میں ہمیشہ اسے یاد رکھوں گا۔
ٹیم کے کھلاڑی ہونے کے ناطے یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے کپتان بابر اعظم کی حمایت کروں۔ میں نے ان کی کپتانی میں کھیلا ہے اور ان کا احترام کرتا ہوں۔
ہم سب ایک ہیں۔ ہمارا مقصد ایک ہی ہے جو کہ پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانا ہے۔
کرکٹ بورڈ نے کہا کہ بابر اعظم اپنی ثابت شدہ قائدانہ صلاحیتوں اور غیر معمولی مستقل مزاجی کے ساتھ ٹیم کی قیادت کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
ان کی قیادت میں، پاکستان نے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 میں پہلی بار ہندوستان کو شکست دی۔
جبکہ 2022 کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں انہوں نے ٹیم کو فائنل تک پہنچایا جو کہ سال 2009 کے بعد کسی ورلڈ کپ میں یہ پاکستان کا پہلا فائنل تھا۔
بطور کپتان ان کی تقرری پی سی بی کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ ٹیم کو کامیابی کی طرف راغب کرنے اور متحد کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔