وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے نئے مواصلاتی سیٹلائٹ کے خلاء میں بھیجنے پر قوم کو مبارک باد دی ہے۔ چین کے تعاون سے جمعرات کو اس ایڈوانس کمیونیکیشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون کو خلاء میں بھیجا گیا۔
پاکستان کے خلائی تحقیقاتی ادارے’ سپارکو’ نے بتایا کہ ایم ایم ون نامی نیا کمیونیکیشن سیٹلائٹ جمعرات کے روز چین کے ژی چانگ سینٹر سے کامیابی کے ساتھ خلاء میں بھیجا گیا اور یہ اپنے مقررہ مدارکی طرف کامیابی سے رواں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیٹلائٹ ٹیلی کام سیکٹر کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور فائیو جی اور انٹرنیٹ کی بہتر دستیابی کو یقینی بنائے گا۔
یہ پاکستان کا دوسرا ایڈوانس مواصلاتی سیٹلائٹ ہے۔ اس سے قبل پاکستان نے چین کی مدد سے ہی اپنا پہلا مواصلاتی سیٹلائٹ ‘بدر1 ‘ روانہ کیا تھا۔ پاکستان نے رواں ماہ کے اوائل میں تاریخی سیٹلائٹ مشن آئی کیوب قمر بھی چین کی مدد سے چاند پر روانہ کیا تھا۔
سپارکو کے ایک ترجمان کے مطابق ایم ایم ون ایک کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو ملک کے موصلاتی رابطوں کی ضروریات کو پورا کرے گا اور یہ 15سال تک کام کرتا رہے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ "پانچ ٹن وزنی یہ سیٹلائٹ جدید ترین مواصلاتی آلات سے لیس ہے اور اس سیٹلائٹ سے ڈیجیٹل پاکستان کے ویژن اور مواصلاتی نظام میں بہتری آئے گی جس سے ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جا سکے گی۔”
انہوں نے بتایا کہ اس سیٹلائٹ کو زمین سے 36 ہزار کلومیٹر کی بلندی پر خلا میں داخل کیا جائے گا اور اسے زمین سے مدار تک پہنچنے میں تین سے چار روز لگ سکتے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے مبارک باد
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں اس سیٹلائٹ کو خلاء میں بھیجنے پر سپارکو اور متعلقہ تمام اداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عوام جدت، ٹیکنالوجی کے ثمرات سے مستفید ہوں گے، پوری قوم کو سائنسدانوں کی شاندار کامیابی پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیٹلائٹ مدار میں بھیج کر پاکستانی قوم نے ایک عظیم سنگ میل عبور کرلیا ہے اور ژی چانگ سینٹر سے سیٹلائٹ بھیجنا پاک چین مضبوط شراکت داری کا ثبوت ہے۔
شہباز شریف کے مطابق سیٹلائٹ نہ صرف پاکستان کے مواصلاتی نظام میں ایک نئی روح پھونکے گا بلکہ اس سے پورے ملک میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جا سکے گی۔
وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ دعا ہے ایم ایم ون مواصلاتی نظام کی بہتری اور خلائی شعبے میں کامیابیوں کا پیش خیمہ ثابت ہو
پاکستان کا آئی کیوب چاند مشن
پاکستان نے اس سے قبل چین کے شہر ہینان کے وینچینگ خلائی سینٹر سے تین مئی کو سیٹلائٹ آئی کیوب قمرکو چاند پر روانہ کیا تھا۔
آئی کیوب قمر’ دو آپٹیکل کیمروں سے لیس ہے جو چاند کی سطح کی تصاویر لینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ٹیسٹنگ اور قابلیت کے مرحلے سے کامیابی سے گزرنے کے بعد ‘آئی کیوب کیو‘ کو چین کے ‘چینگ 6‘ مشن کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ اسے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی نے چین کی شنگھائی یونیورسٹی اور پاکستان نیشنل اسپیس ایجنسی ‘سپارکو‘ کے تعاون سے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ بھجوانے پر قوم اور سائنسدانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا تھا کہ ‘جوہری میدان کی طرح اس میدان میں بھی ہمارے سائنسدان، انجینئرز اور ہنرمند اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ‘یہ تکنیکی ترقی کے سفر کا بہت تاریخی لمحہ ہے، اس اہم کامیابی سے پاکستان خلا کے با مقصد استعمال کے نئے دور میں داخل ہو گیا ہے