ہندوستان میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا فوری نوٹس لے
پاکستان نے آج بدھ کے روز بی جے پی کے ایک رہنما کی طرف سے پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خلاف دئیے گئے "انتہائی اشتعال انگیز اور توہین آمیز ریمارکس” کی شدید مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا فوری نوٹس لے۔
ہندوستانی پولیس نے منگل کے روز جنوبی ریاست تلنگانہ میں قانون ساز بی جے پی کے رہنما ٹی راجہ سنگھ کو "مذہب کے نام پر دشمنی کو فروغ دینے” کے شبے میں حراست میں لے لیا تھا جب مسلم گروپوں کی جانب سے پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں ان کے تبصروں پر ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے، دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ میں یہ دوسرا موقع ہے کہ بی جے پی کے کسی سینئر رہنما نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا ہے۔
ان انتہائی تضحیک آمیز ریمارکس سے پاکستانی عوام اور دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے نشاندہی کی کہ "بی جے پی کی جانب سے مذکورہ اہلکار کے خلاف کی گئی علامتی اور غیر موثر تادیبی کارروائی ہندوستان اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے درد اور غم کو کم نہیں کرسکتی۔
یہ بھی پڑھیں | کار فرسٹ نامی کمپنی نے پاکستان میں کام کرنا بند کر دیا
یہ بھی پڑھیں | شہباز گل ٹھیک اور صحت مند ہیں، پمز ہسپتال نے میڈیکل رپورٹ جاری کر دی
پاکستان نے بھی قانون ساز کی گرفتاری کے چند گھنٹوں بعد رہائی کی مذمت کی اور کہا کہ بی جے پی رہنما کو رہا کرنے کا فیصلہ "انتہائی قابل مذمت” ہے۔
ترجمان نے کہا کہ موجودہ واقعہ نے ایک بار پھر مسلمانوں کے ساتھ موجودہ بھارتی حکومت کے جنونی طور پر نفرت انگیز رویے اور ہندوستان میں اسلامو فوبیا کے "پریشان کن انداز” کو اجاگر کیا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان ایک غیر اعلانیہ ‘ہندو شدت پسند ملک’ سے زیادہ کچھ نہیں ہے جہاں مسلمانوں کو معمول کے مطابق بدنام کیا جاتا ہے، بے دخل کیا جاتا ہے اور ان کے مذہبی عقائد کو اکثریتی تسلط کے تحت پامال کیا جاتا ہے۔
دفتر خارجہ نے اس گھناؤنے واقعے پر بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کی "خاموشی” پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ بی جے پی کے اندر اور اس سے باہر انتہا پسند ہندوؤں کے لیے ان کی منظوری اور مکمل حمایت کو ظاہر کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’پاکستان ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بی جے پی کے ارکان کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے جو عادتاً اسلام پر حملہ کرنے اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کو نشانہ بنانے میں ملوث ہیں۔