اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے گزشتہ ہفتے کہا کہ وہ پاکستانی حکومت سے اسٹارلِنک انٹرنیٹ سروسز کی اجازت کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا، "ہم حکومت سے اجازت کا انتظار کر رہے ہیں۔”
یہ بات اس وقت سامنے آئی جب امریکی صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی برائے خصوصی مشن، رچرڈ گرنیل نے ٹویٹر پر مسک سے درخواست کی کہ وہ پاکستان کو اسٹارلِنک کی خدمات فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کریں۔
اسٹارلِنک کی رجسٹریشن
وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن، شہزہ فاطمہ خواجہ نے پیر کو تصدیق کی کہ اسٹارلِنک پاکستان کے سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن (SECP) میں رجسٹرڈ ہو چکا ہے۔ انہوں نے ایک نجی میڈیا چینل سے بات کرتے ہوئے کہا، "اس منظوری کے بعد اسپیس بورڈ اتھارٹی مختلف تکنیکی پہلوؤں پر کام کر رہی ہے اور ہم نے اسٹارلِنک سے اس بارے میں بات چیت کی ہے۔”
پاکستان میں اسٹارلِنک کے پیکیجز:
اسٹارلِنک کے پاکستان میں آپریشنز جلد شروع ہونے کی توقع کے ساتھ، عوامی دلچسپی بڑھ گئی ہے کہ اس کے انٹرنیٹ پیکیجز کیا ہوں گے۔ صنعت کے ذرائع نے دیگر علاقوں کی قیمتوں کی بنیاد پر متوقع پیکیجز کی قیمتیں شیئر کی ہیں:
- رہائشی پیکج: 50-250 Mbps، ماہانہ 35,000 روپے، ایک بار کا ہارڈویئر لاگت 110,000 روپے۔
- کاروباری پیکج: 100-500 Mbps، ماہانہ 95,000 روپے، ایک بار کا ہارڈویئر لاگت 220,000 روپے۔
- موبیلیٹی پیکج: 50-250 Mbps، ماہانہ 50,000 روپے، ایک بار کا ہارڈویئر لاگت 120,000 روپے۔
عالمی سطح پر اسٹارلِنک کی قیمتیں
- امریکہ: 110 ڈالر/مہینہ، ہارڈویئر 599 ڈالر۔
- برطانیہ: 89 پاؤنڈ/مہینہ، ہارڈویئر 499 پاؤنڈ۔
- آسٹریلیا: 139 آسٹریلین ڈالر/مہینہ، ہارڈویئر 700 آسٹریلین ڈالر۔
پاکستان میں اسٹارلِنک کی سروس کی آمد سے انٹرنیٹ کی دنیا میں انقلاب آ سکتا ہے، جس کا اثر کاروباری، تعلیمی اور ذاتی استعمال پر نمایاں ہو گا۔