آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر دستخط
پاکستان رواں ماہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرے گا
وزیر اعظم شہباز شریف نے آج جمعہ کے روز امید ظاہر کی ہے کہ رواں ماہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ طے پا جائے گا جس سے پاکستان کو موجودہ معاشی دلدل سے نکالنے میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے کہ اس ماہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے گا اور ہم ان مشکلات سے نکل جائیں گے۔ اور کثیر الجہتی ادارے بھی ہمارا ساتھ دیں گے۔
اسلام آباد میں مارگلہ ریلوے اسٹیشن
وزیراعظم نے یہ معلومات اسلام آباد میں مارگلہ ریلوے اسٹیشن پر گرین لائن ایکسپریس ٹرین سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
آئی ایم ایف کا پاکستان کے ساتھ بات چیت کا فیصلہ
یاد رہے کہ ایک دن پہلے آئی ایم ایف نے نویں ای ایف ایف (توسیعی فنڈ سہولت) کے جائزے کے تحت پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا ہے جب کہ حکومت نے روپے اور ڈالر کی شرح تبادلہ پر کنٹرول چھوڑ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | وزیراعلیٰ پنجاب غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنائیں گے، وزیراعظم
یہ بھی پڑھیں | فواد چوہدری کا دو روزہ فیزیکل ریمانڈ منظور
اگرچہ اس بڑی پیشرفت کا مطلب ہے کہ پاکستان اپنی بین الاقوامی ادائیگیوں میں نادہندہ ہونے سے بچ جائے گا اور اس کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کی توقع ہے لیکن آئی ایم ایف کی کچھ شرائط کے نتیجے میں منفی اقتصادی ترقی اور افراط زر کی شرح میں اضافے کا امکان ہے۔ ۔
کوئی دوسرا آپشن نہیں بچا ہے
وزیر اعظم نے کہا ہے کہ کوئی دوسرا آپشن نہیں بچا ہے۔ ان کی حکومت 6.5 بلین ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کے لیے درکار تمام ضروری فیصلے لینے کے لیے تیار ہے۔
حکومتیں ادارے خود نہیں چلاتی
آج تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آؤٹ سورسنگ ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ آج کی دنیا کا نمونہ ہے۔ آج حکومتیں ادارے خود نہیں چلاتی ہیں بلکہ انہیں آؤٹ سورس کرتی ہیں۔
وزیر اعظم نے حکومتی اداروں اور کمپنیوں بشمول سٹیل ملز اور یہاں تک کہ گرین لائن سروس کی بہتری سے قبل ان کی خراب حالت پر توجہ دلائی۔
انہوں نے کہا کہ حکومتیں بدلتی رہتی ہیں۔ پاکستان خود کو بچانے کی جدوجہد کر رہا ہے۔ غیر ملکی ذخائر کی کم سطح کو دیکھتے ہوئے، درآمدات کی ترجیحی فہرست ادویات اور خوراک کی فراہمی کو ترجیح دی گئی ہے۔