2025 میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات نے ایک نیا موڑ لے لیا ہے۔ تجارت، توانائی، آئی ٹی، اور ترسیلات زر جیسے اہم شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری تیزی سے گہری ہو رہی ہے۔ حالیہ مالی سال کے اعدادوشمار کے مطابق دو طرفہ تجارت میں 20.24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کی مجموعی مالیت 10.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ یہ صرف اعدادوشمار نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے اعتماد اور مشترکہ اہداف کا ثبوت ہے۔
Bilateral trade between Pakistan and the United Arab Emirates (UAE) has surged to $10.1 billion in FY25, according to the State Bank of Pakistan (SBP), marking a strong revival in economic ties between the two countries. This increase comes at a time when both sides are exploring… pic.twitter.com/tlB6qSZ6pk
— The Express Tribune (@etribune) July 22, 2025
دو طرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ: اعتماد کی علامت
تجارت میں ہونے والا اضافہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک اب ایک دوسرے پر زیادہ بھروسہ کر رہے ہیں۔ یو اے ای جو پہلے ہی پاکستان کے بڑے تجارتی شراکت داروں میں شامل ہے اب پاکستانی مصنوعات جیسے زرعی اجناس، ٹیکسٹائل، آئی ٹی سروسز اور ہنر مند افرادی قوت کی مزید کھپت کی جانب متوجہ ہو رہا ہے۔
برآمدات میں اضافے کی نئی راہیں
پاکستان کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ وہ اپنے برآمدی دائرہ کار کو وسیع کرے خاص طور پر ان اشیاء میں جن کی مانگ یو اے ای میں بڑھ رہی ہے۔ حکومت، نجی شعبہ اور چھوٹے کاروبار مل کر یو اے ای کی مارکیٹ کو ہدف بنا سکتے ہیں۔ غذائی اشیاء، کپڑا سازی، دستکاری اور آئی ٹی خدمات ایسے شعبے ہیں جہاں پاکستان کی مصنوعات نہ صرف مسابقتی ہیں بلکہ معیاری بھی۔
جوائنٹ منسٹریل کمیشن کی بحالی: ایک نیا باب
2025 میں پاکستان اور یو اے ای کے درمیان جوائنٹ منسٹریل کمیشن (JMC) کو کئی سالوں کے وقفے کے بعد دوبارہ فعال کیا گیا ہے۔ اس کمیشن کے ذریعے دونوں ممالک نے پالیسی سازی اور باہمی تعاون میں نئی سمت کا تعین کیا ہے۔ مختلف شعبوں میں تعاون کو منظم انداز میں آگے بڑھانا، سرمایہ کاری کے تحفظات کو دور کرنا، اور نجی شعبے کو سہولت فراہم کرنا اسی سلسلے کا حصہ ہے۔
The 12th session of Pakistan-UAE Joint Ministerial Commission (JMC) was held in Abu Dhabi on 24 June 2025. It was co-chaired by Deputy Prime Minister/Minister of Foreign Affairs of Pakistan, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaqDar50 , and Deputy Prime Minister and Minister of… pic.twitter.com/BiZ5bL4SY0
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) June 25, 2025
ترسیلات زر کی اہمیت: معاشی استحکام میں یو اے ای کا کردار
یو اے ای، سعودی عرب کے بعد پاکستان کو سب سے زیادہ ترسیلات زر بھیجنے والا ملک ہے۔ 2025 کے دوران، $7.83 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں جو نہ صرف پاکستانی معیشت کو سہارا دیتی ہیں بلکہ لاکھوں گھروں کی مالی زندگی کا سہارا بھی ہیں۔ اس میں ہنر مند اور نیم ہنر مند پاکستانیوں کا کردار قابلِ ستائش ہے جو یو اے ای کی معیشت کا حصہ بن کر ملک کے لیے زرمبادلہ کا ذریعہ بنتے ہیں۔
نئے مواقع کی تلاش: شراکت داری کی دعوت
اس وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستانی اسٹارٹ اپس، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (SMEs)، اور سرمایہ کار یو اے ای میں موجود کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) ماڈلز، مشترکہ منصوبے، اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کی راہیں کھل رہی ہیں۔ اب وقت ہے کہ پاکستانی سرمایہ کار ان مواقع کو پہچانیں اور عملی اقدامات کریں۔
2025 پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ تجارت میں اضافہ، حکومتی سطح پر دوبارہ جُڑاؤ، اور مختلف شعبوں میں متحرک تعاون اس بات کا ثبوت ہیں کہ دونوں ممالک اب محض شراکت دار نہیں بلکہ مستقبل کے ترقیاتی ساتھی بن چکے ہیں۔ یہ وہ وقت ہے جب دونوں ملک اپنی مشترکہ طاقت سے فائدہ اٹھا کر خطے میں پائیدار ترقی کی نئی مثال قائم کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستانی متحدہ عرب امارات میں ملازمت کو کیوں ترجیح دیتے ہیں؟