پاکستان نے بدھ کے روز (2025-2026) کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اپنی آٹھویں مدت کا آغاز کیا ہے۔ اس حوالے سے پاکستانی پرچم اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں سلامتی کونسل کے چیمبر کے سامنے نصب کیا گیا۔
پاکستان کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شمولیت کی اہمیت
پاکستان نے جاپان کی جگہ لیتے ہوئے ایشیا-پیسفک خطے کی نشست حاصل کی ہے۔ یہ موقع پاکستان کو بین الاقوامی معاملات پر اپنی پوزیشن واضح کرنے اور امن و استحکام کے لیے اپنی کاوشیں پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پہ پرچم کشائی کی تقریب
اقوام متحدہ میں پاکستان کے متبادل مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے تقریب میں پاکستانی پرچم نصب کیا۔ اس موقع پر پاکستان کے علاوہ ڈنمارک، یونان، پانامہ اور صومالیہ کے پرچم بھی نصب کیے گئے، جو سلامتی کونسل کے نئے غیر مستقل اراکین ہیں۔
پاکستان کا کردار اور چیلنجز
پاکستان کو جولائی 2025 میں سلامتی کونسل کی صدارت کا موقع ملے گا، جو عالمی ایجنڈے پر اثر ڈالنے اور گفت و شنید کو فروغ دینے کا ایک اہم موقع ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب نے تقریب کے دوران کہا:
“پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی روشنی میں بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے اور اقوام کے درمیان دوستانہ تعلقات کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ان تمام قوموں کے لیے آواز اٹھائے گا جو غیر ملکی تسلط اور مظالم کے زیر اثر ہیں اور ان کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے کوشش کرے گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اختیارات
سلامتی کونسل اقوام متحدہ کا سب سے طاقتور ادارہ ہے، جس کے پاس بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے، پابندیاں عائد کرنے، اور ضرورت پڑنے پر طاقت کے استعمال کی اجازت دینے کا اختیار ہے۔
پاکستان کی ترجیحات
سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ پاکستان:
• تنازعات کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دینے پر زور دے گا۔
• اسلحے کی دوڑ کو روکنے اور امن کے لیے اعتماد سازی کی کوششیں کرے گا۔
• سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل مسائل کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے فعال کردار ادا کرے گا۔