وزیرِ اعظم پاکستان نے حالیہ اجلاس میں حکام کو ہدایت دی کہ وہ صارفین کے لیے بجلی کے نرخ کم کرنے کے امکانات کا جائزہ لیں۔ یہ اقدام ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور عوامی دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے تاکہ عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
ملک میں حالیہ دنوں میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے نے عوام اور صنعتوں دونوں کو متاثر کیا ہے۔ وزیرِ اعظم نے زور دیا کہ بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ اس میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز میں کمی، تقسیم کے عمل میں شفافیت، اور گرڈ کی کارکردگی کو بہتر بنانا شامل ہے۔
حکومت ممکنہ طور پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کو کم کرے گی اور توانائی کے شعبے میں سبسڈی پر نظرِثانی کرے گی۔ اس کے علاوہ، بجلی کی چوری روکنے اور ترسیلی نقصانات کو کم کرنے کے لیے بھی منصوبے زیر غور ہیں۔ اگر یہ اقدامات کامیاب ہوتے ہیں تو صنعتی ترقی کے لیے موزوں ماحول پیدا ہوگا اور عوام کے گھریلو اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔
عوام اور کاروباری حلقوں نے وزیرِ اعظم کے اس فیصلے کو سراہا ہے، تاہم، انہیں اس بات کا بھی انتظار ہے کہ یہ اقدامات کس حد تک مؤثر ثابت ہوں گے۔