پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات میں ایک نیا باب اس وقت شروع ہوا جب وزیراعظم شہباز شریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی رحیم یار خان میں اہم ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کی اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، سیاسی، اور ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
ملاقات کے مقاصد
1. معدنیات، زراعت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانا۔
2. خطے میں اقتصادی استحکام اور ترقی کو فروغ دینا۔
3. عوامی سطح پر تعلقات اور باہمی مفادات کو مستحکم کرنا۔
معدنیات اور زراعت میں متحدہ عرب امارات کی دلچسپی
شیخ محمد بن زاید النہیان نے خاص طور پر پاکستان کے معدنیات اور زراعت کے شعبے میں تعاون کے لیے گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے پاکستان کی معیشت کے استحکام اور اس کی مثبت سمت کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ اقتصادی استحکام نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سرمایہ کاری اور تعاون کے مزید مواقع پیدا کیے ہیں۔
ترقیاتی شعبوں میں تعاون
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں متحدہ عرب امارات کی شراکت داری کو سراہا اور کہا کہ پاکستان قابل تجدید توانائی، ٹیکنالوجی، تجارت، انفراسٹرکچر، اور مہارت کی ترقی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کی قیادت کو پاکستان کی ترقی میں ایک اہم شراکت دار قرار دیا۔
خطے میں استحکام اور باہمی مفادات کا فروغ
دونوں رہنماؤں نے خطے میں استحکام اور باہمی مفادات کے فروغ کے لیے قریبی تعاون پر زور دیا۔ ملاقات میں موسمیاتی تبدیلی، اقتصادی تعاون، اور عالمی سطح پر باہمی دلچسپی کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
انسانی امداد میں متحدہ عرب امارات کا کردار
وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستان کو مشکل وقتوں میں انسانی امداد اور ترقیاتی منصوبوں میں مدد فراہم کی۔
شیخ محمد بن زاید النہیان نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قریبی تعلقات اور مشترکہ خوشحالی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کے ساتھ اپنی دیرینہ شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اہم شرکاء اور ملاقات کی جھلکیاں
اس ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز، وزیر دفاع خواجہ آصف، اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ موجود تھے۔ شیخ محمد بن زاید النہیان نے اپنی آمد کے دوران گاڑی خود ڈرائیو کی جس سے دونوں رہنماؤں کی گہری دوستی کا اظہار ہوتا ہے۔