پیٹرولیم پر 50 روپے کی سبسڈی کا ریلیف پیکج
وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ ریلیف پیکیج کے حصے کے طور پر کم آمدنی والے افراد کو پٹرولیم پر 50 روپے فی لیٹر سبسڈی ملے گی۔ سبسڈی ان لوگوں کو ملے گی جو موٹر سائیکل، رکشہ، 800 سی سی تک کاریں رکھتے ہیں۔
ریلیف پیکیج پر ایک جائزہ اجلاس کے دوران، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس پروگرام کو جلد نافذ کیا جائے گا اور اس پر موثر عمل درآمد کے لیے متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر ایک جامع حکمت عملی بنائی جائے گی۔
ضرورت مندوں کو ریلیف ملے گا
انہوں نے بتایا کہ موٹر سائیکلیں، رکشہ اور چھوٹی کاریں بنیادی طور پر کم آمدنی والے افراد استعمال کرتے ہیں اور سبسڈی سے ضرورت مندوں کو ریلیف ملے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ معاشی مشکلات کے باوجود حکومت غریبوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
جائزہ اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار، وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری پٹرولیم اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں | حکومت کا جوہری اثاثوں پر سمجھوتہ نا کرنے کا عزم
یہ بھی پڑھیں | معاشی استحکام سیاست سے لنک ہے، وزیر اعظم
سبسڈی فراہم کرنے کی حکمت عملی
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے حاضرین کو سبسڈی فراہم کرنے کی حکمت عملی سے آگاہ کیا۔
زرائع کے مطابق، حکومتی منصوبوں میں غریبوں کے لیے فیول سبسڈی کی لاگت کو پورا کرنے کے لیے امیروں سے، جن کے پاس مہنگی کاریں ہیں، 15 روپے فی لیٹر اضافی چارج کرنا شامل ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے مصدق ملک کو غریب موٹر سائیکل مالکان کو سبسڈی پر پیٹرول فراہم کرنے کا طریقہ کار تیار کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔
کابینہ کے ایک حالیہ اجلاس کے دوران، وزیر اعظم نے وزیر مملکت سے تفصیلات طلب کی تھیں جس نے جواب دیا کہ متعدد میٹنگیں ہو چکی ہیں اور کراس سبسڈی کا طریقہ کار تیار کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقاتوں کے دوران بتایا گیا کہ موٹر سائیکل سواروں کو سستا پٹرول فراہم کرنے کے لیے مجموعی طور پر 120 ارب روپے کی کراس سبسڈی درکار ہے۔ کراس سبسڈی مہنگی کاروں کے مالک لوگوں کے ذریعے دی جائے گی۔
سبسڈی کے نفاذ میں رکاوٹیں
تاہم ذرائع کے مطابق اس منصوبے پر عمل درآمد میں بعض سنگین مسائل کا امکان ہے۔ ایک رکاوٹ یہ ہے کہ ملک میں 60 لاکھ موٹر سائیکلوں میں سے نصف بغیر رجسٹریشن کے سڑکوں پر ہیں۔
ریاستی پیٹرولیم کے وزیر کی طرف سے حتمی شکل دی گئی منصوبہ کے مطابق، کراس سبسڈی جیتنے کے لیے موٹر بائک کو رجسٹر کرنے کی ضرورت ہوگی۔ دوسرا، فلنگ اسٹیشنوں پر سبسڈی والے نرخوں پر پیٹرول حاصل کرنے کے لیے ون ٹائم پاس ورڈ حاصل کرنے کے لیے بائیکس کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے منسلک کرنا ہوگا۔