وزیراعظم عمران خان نے منگل کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین قومی اسمبلی کو باضابطہ طور پر ہدایت کی کہ وہ مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں اپنے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں شرکت نا کریں۔
اپنی پارٹی کے قانون سازوں کو لکھے گئے خط میں، وزیر اعظم نے ووٹنگ کے دن کے لیے اپنی ہدایات کا خاکہ پیش کیا۔
خط میں وزیر اعظم نے متنبہ کیا کہ ہدایات کی کسی بھی خلاف ورزی کو آئین کے آرٹیکل 63-اے کے مطابق اظہار انحراف سمجھا جائے گا۔
میں، عمران خان، قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے سربراہ/رہنما کے طور پر، اس موقع سے آپ کو درج ذیل ہدایات سے آگاہ کرتا ہوں جن پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ این اے میں پی ٹی آئی کے تمام اراکین ووٹ ڈالنے سے پرہیز کریں گے/ عدم اعتماد والے دن قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں | مبارک ہو پاکستانیو! ایم کیو ایم سے معاہدہ ہو گیا ہے، بلاول بھٹو
پاکستان تحریک انصاف کا کوئی بھی رکن عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ کے وقت اور دن میں شرکت نہیں کرے گا اور نہ ہی خود کو دستیاب کرائے گا۔
خط میں مزید کہا گیا کہ تحریک انصاف کی جانب سے نامزد پارلیمانی ارکان تحریک پر بحث کے دوران بات کریں گے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ تمام اراکین کے لئت ضروری ہے کہ وہ ان ہدایات پر صحیح حرف اور روح کے ساتھ عمل کریں اور آئین کے آرٹیکل 63-اے کو ذہن میں رکھیں۔
خط میں، وزیر اعظم نے تمام اراکین پر واضح کیا کہ وہ کسی بھی دوسری پارلیمانی پارٹی یا گروپ کو عدم اعتماد کے ووٹ سے متعلق، کسی ہدایت کی خلاف ورزی یا کسی قسم کی حمایت نہیں کریں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی خلاف ورزی کو انحراف سمجھا جائے گا۔
وزیراعظم کی ہدایات قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے ایوان زیریں میں قرارداد پیش کرنے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہیں۔
قرارداد پر بحث پیر سے شروع ہوگی اور ایوان کے قواعد و ضوابط کے مطابق قرارداد پر ووٹنگ اس کے پیش ہونے کے سات دنوں کے اندر ہونی چاہیے۔