مون سون بارشوں سے اب تک 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں
جمعہ کے روز پنجاب سے بارش سے متعلقہ واقعات میں کم از کم چھ مزید اموات کی اطلاع ملی ہے جس کے بعد رواں ماہ ملک میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے ساتھ ساتھ چھتوں اور دیواروں کے گرنے سے ہونے والی مون سون کی مجموعی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 50 ہو گئی ہے۔
زیادہ تر اموات پنجاب میں ہوئیں جن کی بنیادی وجہ بجلی کی کرنٹ لگنا اور عمارت سے گرنا ہے۔ خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ میں جمعرات کو مٹی کا تودہ گرنے سے 8 بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ایک اہلکار نے کو بتایا کہ 25 جون کو مون سون کے آغاز سے لے کر اب تک پورے پاکستان میں بارش سے متعلق مختلف واقعات میں پچاس افراد کی موت ہو چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس عرصے کے دوران 87 افراد زخمی ہوئے۔ لاہور میں حکام نے بتایا کہ ملک کے دوسرے بڑے شہر میں بدھ کو ریکارڈ توڑ بارش ہوئی جس سے سڑکیں ندیوں میں تبدیل ہو گئیں اور تقریباً 35 فیصد آبادی بجلی اور پانی سے محروم ہو گئی۔
مون سون 3 جولائی کو شروع ہوا جس سے بالائی علاقوں میں موسلادھار بارشیں شروع ہو گئیں۔ 5 جولائی کو لاہور میں ریکارڈ 291 ملی میٹر بارش میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا کہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 6 افراد ہلاک ہوئے۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق بارش سے متعلقہ واقعات میں دو اموات شیخوپورہ سے ہوئیں، دو فیصل آباد سے جبکہ ایک ایک ہلاکت جھنگ اور خوشاب اضلاع میں ہوئی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سات دیگر زخمی ہوئے۔ جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ شدید بارش کے باعث نالہ لائی میں پانی کی سطح سات فٹ بلند ہوگئی ہے۔
نالے میں سیلاب کی وجہ سے فوج سمیت متعلقہ حکام کو الرٹ کر دیا گیا تھا۔
راولپنڈی فلڈ کنٹرول روم کے مطابق جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں 29 ملی میٹر جبکہ قریبی سید پور میں 14 ملی میٹر، گولڑہ میں 41 ملی میٹر، شمس آباد میں 13 ملی میٹر اور چکلالہ میں 24 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔
کے پی کے ضلع شانگلہ میں جمعرات کو مٹی کا تودہ گرنے سے آٹھ بچے جاں بحق ہو گئے۔ کے پی ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی نے بتایا کہ ملبے تلے دبے دیگر بچوں کی تلاش کا کام جمعہ کو بھی جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیں | پی ایم ڈی نے ملک میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کردی
شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ بشام سوات روڈ پر رینال کے قریب زیرو پوائنٹ پر ایک اور گاڑی لینڈ سلائیڈنگ سے ٹکرانے سے ایک شخص جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاں بحق اور زخمی بشام سے سوات جا رہے تھے۔ دیگر صوبوں میں بالاکوٹ اور اس کے گردونواح اور قریبی وادی کاغان میں مسلسل موسلا دھار بارش اور کئی مقامات پر ژالہ باری سے دریائے کنہار اور دیگر ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔