معاون خصوصی شہباز گل نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں ان تمام لوگوں کو جواب دیا ہے جو استاذہ کے لئے اسکول ڈریس کوڈ متعارف کروانے پر تنقید کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ٹویٹ پر معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ جو لوگ ڈریس کوڈ پر تنقید کر رہے ہیں یہ مادر پدر آزادی چاہتے ہیں۔ انہوں نے ان کو جواب دیتے ہوئے مغرب کے اسکولوں کے ڈریس کوڈ پڑھنے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے ٹوئٹر پر مغربی ممالک میں اسکولوں اور تعلیمی اداروں میں اساتذہ کے ڈریس کوڈ سے متعلق تفصیلات شئیر کیں جس میں اس طرح کی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | روپیہ دو سال کی بلند ترین قیمت پر آ گیا
شہباز گل نے ایریزونا کے ایک ایلیمنٹری اسکول کا ڈریس کوڈ شیئر کیا جس میں اسکول میں ربڑ کے سلیپر ،باریک ، تنگ یا بہت ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہننے پر پابندی عائد کی گئی ہے اور اس کے علاوہ اسکول میں ننگے کندھوں والی شرٹس، شارٹ اسکرٹس اور ورزش والی پتلون پہننے کی بھی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ کچھ دن پہلے محکمہ تعلیم نے وفاقی سرکاری اساتذہ کے لیے ڈریس کوڈ کا اعلان کیا تھا جس کےمطابق خواتین کو ٹائٹ جینز اور جینز پہننے کی اجازت نہیں دی گئیہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق جو خواتین پردہ کرنا چاہیں وہ صاف ستھرا سکارف اور حجاب پہن سکتی ہیں۔ خواتین اساتذہ کو سینڈل اور سنیکر پہننے کی اجازت ہے جبکہ سلیپر پہننے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
مزید برآں، مرد اساتذہ سردیوں میں گرم چادر نہیں پہن سکتے جبکہ چادر کی بجائے اساتذہ سردیوں میں اچھے سویٹر،کوٹ اور جرسی پہن سکتے ہیں۔
اس کےعلاوہکو اساتذہ کلاس میں ٹیچنگ گاؤن اور لیبارٹری میں لیب کوٹ بھی پہننا ہوں گے جو کہ لازم ہے۔