پارٹی پالیسی کے خلاف جانے پر شوہر کی سرزنش
مریم نواز کی پارٹی پالیسی کے خلاف جانے پر شوہر کی سرزنش
پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو کے دوران پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے پر اپنے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سرزنش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق سینئر نائب صدر مریم نواز نے واضح کیا کہ ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر سمیت پارٹی کا کوئی بھی رہنما پارٹی کی پالیسی کے خلاف کوئی بیان نہ دے۔ انحراف کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق چیف آرگنائزر مریم نواز جلد ہی مسلم لیگ ن کی پالیسی کی باقاعدہ گائیڈ لائنز جاری کریں گے۔
کیپٹن (ر) صفدر کی پارٹی پالیسی پر تنقید
اس سے قبل لاہور میں داتا دربار پر نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیپٹن (ر) صفدر نے پارٹی کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی اہلیہ اور چیف آرگنائزر مریم نواز کو مستقبل قریب میں پاکستان کا وزیراعظم بنتے نہیں دیکھ دہے۔
ارکان پارلیمنٹ بشمول راجہ رضا کی حمایت
مسلم لیگ (ن) کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان پارلیمنٹ بشمول راجہ رضا کی حمایت کے حوالے سے ایک سوال پر کیپٹن صفدر نے کہا کہ حالات کچھ بھی ہوں، کسی کو اپنی وفاداری نہیں بدلنی چاہیے۔
.یہ بھی پڑھیں | الیکشن کی تاریخ دینے کے پابند نہیں، گورنر پنجاب کا لاہور ہائیکورٹ کو جواب
.یہ بھی پڑھیں | لاہور ہائیکورٹ نے موسیٰ الٰہی کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی
پارٹی کے معروف نعرے ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے حوالے سے کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ ماضی میں یہ بیانیہ بہت مضبوط تھا لیکن جب پارٹی نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حق میں ووٹ دیا تو یہ دم توڑ گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بیانیہ اب کام نہیں کرے گا۔
سیاسی ناکامی کا ذمہ دار کون ہے؟
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سیاسی ناکامی کے ذمہ دار مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے بھی اس دن ووٹ ڈالا وہ سب ’’مجرم‘‘ ہیں۔
توسیع کی مخالفت کیوں نہیں کی
جب ان سے پوچھا گیا کہ نواز شریف نے توسیع کی مخالفت کیوں نہیں کی تو کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ نواز شریف کو "گمراہ” کیا گیا۔
انہوں نے ریمارکس دیئے کہ نواز شریف عوام کو بتائیں کہ انہیں یہ غلط فیصلہ کرنے پر کس نے قائل کیا۔ انٹرویو کے دوران کیپٹن (ر) صفدر نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ذاتی زندگی پر حملے پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ سیاست سے سیاست کے ذریعے نمٹا جانا چاہیے۔