نیند نوجوانوں کے لئے ایک لائف لائن ثابت ہوتی ہے ، خاص طور پر وہ لوگ جو ڈپریشن سے لڑتےرہے ہوتے ہیں اور اکثر نیند کھو دیتے ہیں یا بے ترتیب نیند کرتےہیں جس سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے۔ نوجوانوں میں مناسب نیند کو فروغ دے کر ان کی تعلیمی قابلیت بڑھانے میں مدد کی جاسکتی ہے خاص طور پر نائیٹ آول کے معاملے میں ، جو دیر سے سوتے ہیں اور دیر سے جاگتے ہیں جس سے ان میں ڈپریشن کے امکانات پیدا ہو جاتے ہیں۔
حال ہی میں یو سی سان فرانسسکو کے محققین نے ڈپریشن کے شکار نوجوانوں کی فطری نیند کے سائیکل کو ایڈجسٹ کرنے میں مدد کرنے کا ایک طریقہ دریافت کیا ہے۔ محققین کے مطابق مجموعی طورپر 40 فیصد نوجوان نائیٹ آول ہیں، جب کہ 80 فیصد ڈپریشن میں مبتلا افراد جو کہ رات کو دیر سے سونے کے عادی ہیں۔
نیند کی صحت میں مہارت رکھنے والی یو سی ایس ایف ہیلتھ کی کلینیکل سائیکولوجسٹ لورین اساروکا کہنا ہے کہ یہ ایک بڑی دریافت ہے کہ نوجوانوں کا ایک گروپ ایسا ہے جن کی نیند کےعلاج کے ذریعے ڈپریشن کی علامات کم کی جا سکتی ہیں. ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسری بڑی دریافت یہ ہے کہ انہیں واقعی ایک ایسی زندگی گزارنے کے قابل ہونے کی ضرورت ہے جو ان کی نیند سے بیدار ہونے والی بائیولوجی سے مطابقت رکھتی ہو۔
یہ بھی پڑھیں | نواز شریف کے استقبال میں مسلم لیگ (ن) کو چیلنجز کا سامنا
جرنل آف چائلڈ سائیکولوجی اینڈ سائیکاٹری میں اگست میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں کلینیکل ڈپریشن میں مبتلا 42 افراد کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا تھا جو رات کو جاگنے والے 176 نوجوانوں پر کیے گئے ایک بڑے مطالعے کا حصہ تھی جن میں 42 شرکاء میں سے 24 نے ٹرانس ڈائیگنوسٹک سلیپ اینڈ سرکیڈین انٹروینشن (ٹرانس-سی) سے گزرے، جبکہ 18 نے صحت مند طرز زندگی پر تعلیمی سیشن حاصل کیے۔انہوں نے نیند کو برقرار رکھا، نیند کے معیاری آلات پہنے، اور آٹھ ہفتوں تک ہفتہ وار 45 منٹ کے تھراپی سیشن لیئے۔