متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے تعلقات کی بحالی اور امن معاہدہ کے بعد متحدہ عرب امارا کے لئے اسرائیل کی پہلی کمرشل فلائیٹ آج روانہ ہو گی۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس پہلی کمرشل پرواز میں امریکی اسرائیلی وفد متحدہ عرب امارات جائے گا جس کے بعد حکام سے ملاقاتیں اور آئیندہ کے پلان ترتیب دئیے جائیں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے ایک بیان میں دعوی کیا ہے کہ وہ بہت سے دیگر عرب ممالک سے بھی رابطے میں ہیں اور ان کی اس سلسلے میں بہت سے مسلم اور ورب رہنماؤں سے مختلف ملاقاتیں بھی ہو چکی ہیں۔
امارات نیوز ایجنسی وام کے مطابق گزشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات اور اسرائیلی وزرائے صحت کے درمیان فون کال پر رابطہ ہوا جس میں دونوں ممالک کے رہنماؤں کی جانب سے صحت کے شعبے میں آپس میں تعاون بڑھانے پر اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا۔
زرائع کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ آپس میں تعاون بڑھانے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان وفود اور نمائیندگان کو مقرر کیا جائے گا۔
اسرائیلی وزرائے صحت نے اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے اختتام پذیر ہونے کے بعد دونوں ممالک متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان اسٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام بھی کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتوں میں امارات کی جانب سے باقاعدہ طور پر اسرائیل سے امن معاہدہ کے بعد اس کو تسلیم کرنے کا اعلان ہوا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے آپس میں باقاعدہ رابطے ہونا شروع ہو گئے ہیں اور آپس میں تجارتی و دیگر معاملات کے لئے لائحہ عمل بنایا جا رہا ہے جبکہ اسی سلسلے میں اسرائیل سے متحدہ عرب امارات کے لئے پہلی کمرشل فلائٹ آج روانہ ہو گی۔