پی آئی اے اس وقت بہت بڑی مشکل میں ہے اور اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کر پا رہی جس کے لیے اس نے فوری طور پر حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔
پاکستانی قومی ایئر لائن پی آئی اے کے حالات اچھے نہیں چل رہے ہیں ان کے پاس پیسے بھی ختم ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے بہت ساری پروازیں منسوخ کرنا پڑ رہی ہیں یا پھر ان میں تاخیر ہو رہی ہے . اس مسئلے کی وجہ سے عملہ بھی ناخوش ہے اوران کو تنخواہیں وقت پر نہیں مل رہی .
اس وقت ائیر لائن پر پی ایس او کے استعمال کردہ ایندھن کی بہت زیادہ رقم واجب الادا ہے جو کہ پی آئی اے ادا نہیں کر پا رہا اور مالی مشکلات کے نتیجے میں پی آئی اے کو بہت ساری پروازیں معطل کرنی پڑ رہی ہیں ۔ کراچی سے مسقط روٹ اور کراچی کو فیصل آباد ،اسلام اباد اور لاہور سے ملانے والی ڈومیسٹک پروازوں سمیت اور بہت سی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ کراچی سے تربت ، بہاولپور اور سکھر جانے والی پروازیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔
اس مالی بحران کے پیش نظر پی آئی اے نے حکومت سے مدد کی درخواست کی ہے اور اپنے ملازمین کو بھی یقین دلایا ہے کہ جیسے ہی حکومت کی طرف سے فنڈ ملیں گے ان کی تنخواہیں ادا کر دی جائیں گی۔
پی آئی اے پر ایندھن، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ،ایف ای ڈی اور لیس کی ادائیگوں کی مد میں 20 ارب روپے واجب الادا ہیں۔ اگر ان واجبات کی ادائیگی میں مزید تاخیر ہوئی تو ایر لائن کے بہت بڑے حصے کو گراؤنڈ کرنا بھی شامل ہے ۔ ایسا کرنے سے بہت ساری ملکی و غیر ملکی پروازیں معطل ہو سکتی ہیں جس سے مسافروں اور ہوا بازی کے شعبے کو درپیش چیلنجز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستانی کمپنیوں میں سے صرف 50 فیصد ٹیکس گوشوارے جمع کرواتی ہیں
وزارت ہوا بازی کا کہنا یہ ہے کہ پی آئی اے کو ٹھیک کرنے میں ایک سال لگے گا لیکن اس وقت تک پی آئی اے کو پرواز جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ پی آئی اے نے حال ہی میں حکومت کے تعاون سے واجبات کی ادائیگی کے لیے قرض لیا تھا۔