اردو خبر

Facebook Youtube Instagram Newspaper Medium Reddit Tiktok X Twitter
Menu
  • قومی نیوز
  • سیاست کی خبریں
  • کھیل کی خبریں
    • کرکٹ نیوز
  • بزنس کی خبریں
    • معیشت کی خبریں
    • ٹیکنالوجی کی خبریں
  • تفریح
    • فلمیں انڈسٹری نیوز
    • موسیقی نیوز
  • بین اقوامی خبریں
  • علاقائی خبریں
  • لائف سٹائل نیوز
    • صحت
    • سفر

فیض احمد فیض، ایک عہد ساز شاعر

زوہیب علی خان by زوہیب علی خان
مئی 30, 2024
in اردو شعراء, تفریح, موسیقی نیوز
faiz ahmad faiz 112017125608

شعر و نغمہ کو انقلابی پیرہن عطا کرنے والے فیض اس لحاظ سے اپنے معاصر شعرا میں ممتاز نظر آتے ہیں کہ انھوں نے تنقید حیات کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے عشق کے روایتی تصور کو بدل ڈالا۔
اردو شاعری میں اقبال کے بعد جن تخلیق کاروں نے ادب اور زندگی کے باہمی رشتوں کو معنویت عطا کی اور ظلم و جبر کی دیرینہ روایت کے خلاف مظلوم اقوام کی مضبوط آواز بن کر ابھرے، ان انقلابی شاعروں میں فیض احمد فیض (پیدائش: 13 فروری 1911، انتقال: 20 نومبر 1984) کا نام احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے۔
شعر و نغمہ کو انقلابی پیرہن عطا کرنے والے فیض اس لحاظ سے اپنے معاصر شعرا میں ممتاز نظر آتے ہیں کہ انھوں نے تنقید حیات کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے عشق کے روایتی تصور کو بدل ڈالا اور اپنے مجازی محبوب کو محبت میں گرفتار ہونے کے بجائے استحصال زدہ عوام کی محبت کو متاع حیات تصور کیا۔ اس سلسلے میں ان کی مشہور زمانہ نظم ’مجھ سے پہلی سی محبت مرے محبوب نہ مانگ‘ کو بطور استدلال پیش کیا جا سکتا ہے۔ اپنی اس نظم میں فیض نہایت درد مندی اور عاجزی کے ساتھ اپنے روایتی محبوب سے معذرت کرتے ہوئے شکست خوردہ انسانیت کی حمایت کا اعلان کرتے نظر آتے ہیں۔ ڈرامائی عناصر سے بھرپور اس نظم کے پہلے حصے میں شاعر مادی حسن کے سراب میں گم نظر آتا ہے، پھر اچانک ہی یہ طلسم ٹوٹ جاتا ہے اور محبوب کی آنکھوں میں کائنات کا حسن تلاش کرنے والا شاعر خواب غفلت سے بیدار ہو جاتا ہے۔ پھر اس کے بعد قاری کی ملاقات ایک ایسے دانشور اور انسانیت کے غم خواہ سے ہوتی ہے جس کی زندگی کا بنیادی ہدف زندگی کے ماند پڑتے حسن کو تابندگی عطا کرنا ہے۔ اس نظم کا ہر اک شعر قاری کی فکر کو مہمیز کرتا ہے اور اسے زیست کے معنی بھی بتاتا ہے:

یہ بھی پڑھیں:  گوگل نے ڈوڈل کے ذریعہ اقبال بانو کو خراج تحسین پیش کیا.

ان گنت صدیوں کے تاریک بہیمانہ طلسم

ریشم و اطلس و کمخاب میں بنوائے ہوئے

جا بہ جا بکتے ہوئے کوچہ و بازار میں جسم

خاک میں لتھڑے ہوئے خون میں نہلائے ہوئے

لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجے

اب بھی دل کش ہے ترا حسن مگر کیا کیجے

اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا

راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا

مجھ سے پہلی سی محبت مرے محبوب نہ مانگ
یوں تو فیض نے مختلف مکاتب ہائے فکر و فن سے خوشہ چینی کی ہے لیکن ان کی بنیادی شناخت ایک ترقی پسند شاعر کی ہے۔ انھیں تیسری دنیا کے عوام کا نمائندہ شاعر بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔ فیض ترقی پسندوں کے سب سے محبوب شاعر بھی ہیں۔ انھوں نے زندگی کا مطالعہ بہت قریب سے کیا۔ انھوں نے ظلم و جبر کی مکروہ روایات، غاصب انگریزوں کے شرمناک مظالم، سرمایہ دارانہ نظام کی بھٹی میں جھلس رہے غریب کسان و مزدور اور پامال ہو رہی انسانیت کے چشم کشا مناظر اپنی آنکھوں سے دیکھے۔ جس نے انھیں سخت ترین ذہنی اضطراب میں مبتلا کر دیا اور جب اس اضطراب نے شدت اختیار کی تو یہ انقلابی نغمے فضاؤں میں گونجنے لگے:
اے خاک نشینوں اٹھ بیٹھو وہ وقت قریب آ پہنچا ہے

جب تخت گرائے جائیں گے جب تاج اچھالے جائیں گے

اب ٹوٹ گریں گی زنجیریں اب زندانوں کی خیر نہیں

جو دریا جھوم کے اٹھے ہیں تنکوں سے نہ ٹالے جائیں گے

اے ظلم کے مارو لب کھولو، چپ رہنے والو چپ کب تک

یہ بھی پڑھیں:  ٹک ٹوکر ڈولی کو ٹیکس چوری کے الزامات اور وائرل آگ کے واقعے کا سامنا ہے

کچھ حشر تو ان سے اٹھے گا، کچھ دور تو نالے جائیں گے

فیض کی شخصیت اس لحاظ سے بھی عہد ساز تصور کی جاتی ہے کہ ان کے افکار و نظریات اور ان کے کردار میں کوئی تضاد نظر نہیں آتا ہے۔
جب صدیوں کی جدوجہد کے بعد ہند کے افق پر آزادی کا سورج طلوع ہوا تو چہار جانب ایک عجیب منظر تھا۔ دنیا کے نقشے پر پاکستان کے نام سے ایک نیا ملک وجود میں آ چکا تھا۔ اس تقسیم کے خونی منظر نے آزادی کے جشن کو افسردہ کر دیا۔ فیض نے اس تاریخی موقع پر ہزاروں معصوم شہریوں کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے ’صبح آزادی‘ کے عنوان سے یہ فکر انگیز کلام تخلیق کیا:
یہ داغ داغ اجالا یہ شب گزیدہ سحر

وہ انتظار تھا جس کا یہ وہ سحر تو نہیں

یہ وہ سحر تو نہیں جس کی آرزو لے کر

چلے تھے یار کہ مل جائے گی کہیں نہ کہیں

فلک کے دشت میں تاروں کی آخری منزل

کہیں تو ہوگا شب سست موج کا ساحل

کہیں تو جا کے رکے گا سفینۂ غم دل
اپنے پیش رو اقبال کی مانند ہی فیض بھی تہذیب مشرق کے پروردہ صالح فکر کے حامل تخلیق کار تھے۔ یہ ان کے استاذ مولوی میر حسن کی فیض تربیت کا بھی اثر تھا کہ وہ ترقی پسند افکار و نظریات سے متاثر ہونے کے باوجود کبھی اسلامی شعار اور اسلامی تعلیمات سے غافل نہیں ہوئے۔ ارضِ فلسطین سے ان کی جذباتی وابستگی اس بات کا بین ثبوت ہے کہ فیض بھی مشرق کی مغرب کے اوپر روحانی برتری کے معترف تھے۔ ان کی تخلیق کردہ نظمیں ’فلسطینی بچے کی لوری‘، ’لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے‘ اور ’رسم دعا‘ اس سلسلے میں دلیل راہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  دلیجت دوسانجھ کی فلم 'پنجاب 95' کا ٹیزر جاری، مکمل فلم کا وعدہ
زوہیب علی خان

زوہیب علی خان

زوہیب علی خان ڈیجیٹل میڈیا کے ماہر صحافی ہیں جو ٹیکنالوجی اور کاروباری خبروں پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ وہ مختلف قومی و بین الاقوامی ویب سائٹس پر تحقیقی مضامین لکھ چکے ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

حالیہ خبریں

پاکستان میں پےونیر اکاؤنٹ کیسے بنائیں؟

پاکستان میں پےونیر اکاؤنٹ کیسے بنائیں؟

جون 6, 2025
وزیر اعظم شہباز شریف کا سرکاری دورے کے دوران عمرہ کی ادائیگی

وزیر اعظم شہباز شریف کا سرکاری دورے کے دوران عمرہ کی ادائیگی

جون 6, 2025
سابق وفاقی وزیر عباس آفریدی گیس دھماکے میں جھلسنے کے بعد جاں بحق

سابق وفاقی وزیر عباس آفریدی گیس دھماکے میں جھلسنے کے بعد جاں بحق

جون 6, 2025
پاکستان اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب چیئرمین

پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب چیئرمین مقرر

جون 5, 2025
بھارت کی خلاف ورزی سے شملہ معاہدہ ختم، خواجہ آصف

بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد شملہ معاہدہ قابلِ عمل نہیں رہا: خواجہ آصف

جون 5, 2025
نادرا شناختی کارڈ کو ٹریک کرنے کا طریقہ

نادرا شناختی کارڈ کو ٹریک کرنے کا طریقہ

جون 5, 2025

اردو خبر ویب سائٹ عوام کے لئے مقامی اور ٹرینڈنگ خبروں کو شیئر کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ یہاں آپ کیلئے تازہ ترین خبریں ، آراء ، شہ سرخیاں ، کہانیاں ، رجحانات اور بہت کچھ ہے۔ قومی واقعات اور تازہ ترین معلومات کے لئے سائٹ کو براؤز کریں

ہم سے رابطہ کریں
سائٹ کا نقشہ

  ہمارے بارے میں    |    پرائیویسی پالیسی    |    سروس کی شرائط

پاکستان میں پےونیر اکاؤنٹ کیسے بنائیں؟

پاکستان میں پےونیر اکاؤنٹ کیسے بنائیں؟

جون 6, 2025
وزیر اعظم شہباز شریف کا سرکاری دورے کے دوران عمرہ کی ادائیگی

وزیر اعظم شہباز شریف کا سرکاری دورے کے دوران عمرہ کی ادائیگی

جون 6, 2025
سابق وفاقی وزیر عباس آفریدی گیس دھماکے میں جھلسنے کے بعد جاں بحق

سابق وفاقی وزیر عباس آفریدی گیس دھماکے میں جھلسنے کے بعد جاں بحق

جون 6, 2025

ہمارے ساتھ رہئے

Facebook Youtube Instagram Newspaper X Twitter Medium Reddit Tiktok

Add New Playlist

No Result
View All Result
  • Home

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

ہم کوکیز استعمال کرتے ہیں تاکہ ہم آپ کو ہماری ویب سائٹ پر بہترین تجربہ فراہم کریں۔ اگر آپ اس سائٹ کا استعمال جاری رکھتے ہیں تو ہم اس بات کو قبول کریں گے کہ آپ اس سے خوش ہیں۔اوکے