عمران خان 9 مئی کے سانحے کی کھل کر مذمت کریں
صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو 9 مئی کے واقعات کی کھل کر مذمت کرنی چاہیے جس میں سرکاری املاک اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے تھے۔
جیو نیوز کے پروگرام "کیپٹل ٹاک” میں انٹرویو دیتے ہوئے، 9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت – بشمول پارٹی چیئرمین – نے ان حملوں کی مذمت کی ہے جس میں جنرل ہیڈ کوارٹر، راولپنڈی کو بھی نشانہ بنایا گیا اور ان واقعات کی سپریم کورٹ کی سربراہی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہرے شروع ہوئے جس کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ اس کے بعد حکام نے پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کیا
نو مئی 2024 سیاہ باب قرار
حامیوں کی جانب سے فوجی تنصیبات پر حملے کے بعد، فوج نے کہا کہ 9 مئی 2024 کو تاریخ میں ایک "سیاہ باب” کے طور پر لکھا جائے گا۔
فوج اور حکومت نے یکساں طور پر پاکستان آرمی ایکٹ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور دیگر قوانین کے تحت فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں سے نمٹنے کا عزم کیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں اور حکومت میں شامل کچھ لوگوں نے فوجی ایکٹ کے تحت شہریوں پر مقدمہ چلانے کی مخالفت کی ہے لیکن اس بات پر اتفاق کیا کہ بدمعاشوں کے خلاف مقدمہ چلایا جانا چاہیے اور "مناسب طریقہ” پر عمل کیا جانا چاہیے۔
صدر نے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ ٹرائل کے دوران مشتبہ افراد کے انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے اور ان پر تشدد نہیں کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں | چیف آف آرمی سٹاف کا 9 مئی کے واقعات کو دوبارہ کسی قیمت پر نہیں ہونے دینے کا عزم
چیف جسٹس کی تقرری پر کوئی مسئلہ نہیں
صدر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے چیف آف آرمی سٹاف (سی او اے ایس) جنرل عاصم منیر کی مخالفت نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مجھ سے کہا کہ میں جنرل باجوہ کو کہوں کہ وہ جس کو بھی چاہے اگلا سربراہ تسلیم بنا دیں۔