عمران خان کا جنرل (ر) باجوہ کے کورٹ مارشل کا مطالبہ
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے جمعہ کو روس کے خلاف تقریر کرنے پر سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا ہے۔
عمران خان نے شکایت کی کہ ایسا لگتا ہے کہ آرمی چیف مجھے اپنا دشمن بنا رہے ہیں۔ یہ اعلان کرتے ہوئے کہ "میں کرپٹ نہیں ہوں”۔
کرپشن کا ایک کیس بھی ثابت کریں
انہوں نے سب کو چیلنج کیا کہ وہ اپنے یا ان کی اہلیہ کے خلاف کرپشن کا ایک بھی کیس ثابت کریں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ میری اور میری اہلیہ کے خلاف کرپشن کا ایک کیس بھی ثابت کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں یہاں تک کہ آرمی چیف بھی میرے خلاف کرپشن کا کیس نکالیں۔
عمران خان نے کہا کہ ان کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی جھگڑا نہیں لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں گھٹنے ٹیک دوں گا تو ایسا نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں | الیکشن کمیشن کا عید کے بعد پنجاب میں انتخابات کی تجویز پیش کیے جانے کا امکان
یہ بھی پڑھیں | جنرل باجوہ کا پی ٹی آئی حکومت گرانے کا اعتراف
اسٹیبلیشمنٹ کو سیاست کا نہیں پتہ
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں آرہی کہ سیاست کیا ہوتی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی ان سے بات کرنے کو تیار نہیں تو وہ کیا کرسکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے فوج کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
عمران خان کی جنرل (ر) باجوہ پر تنقید
سابق وزیر اعظم عمران خان نے جنرل (ر) باجوہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔ جنرل (ر) باجوہ نے روس کے خلاف تقریر کی۔ اس تقریر پر ان کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔
عمران خان نے الزام لگایا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑ دیں۔ اب ہمیں پرویز الٰہی سے وفاداری کرنی ہے، میں کسی سے بے وفائی نہیں کر سکتا۔