ہفتے کے روز ایک ماہ کی بندش کے بعد طورخم بارڈر بالآخر پیدل سفر کرنے والوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق بارڈر کھلتے ہی دونوں طرف سے ہزاروں افراد گیٹ عبور کرنے کے لیے قطار میں لگ گئے۔
21 فروری کو پاکستان اور افغانستان کی سیکورٹی فورسز کے درمیان سرحد کے دونوں طرف تعمیراتی سرگرمیوں پر اختلافات کے باعث بارڈر کو اچانک بند کر دیا گیا تھا۔
صورتحال اس وقت مزید خراب ہوئی جب اس ماہ کے شروع میں فائرنگ کے تبادلے میں دو افراد سمیت چھ سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔
افغان حکام نے بتایا کہ سرحد کی بندش کے باعث دونوں جانب ہزاروں لوگ پھنس گئے تھے جس کی وجہ سے شدید رش پیدا ہو گیا تھا۔
ننگرہار صوبے کے محکمہ اطلاعات کے سربراہ نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ دو سے تین دن انتظار کریں تاکہ بھاری ٹریفک کی وجہ سے انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
پاکستانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ صرف وہی افغان شہری جن کے پاس ویزے اور پاسپورٹ ہیں یا سنگین بیماری میں مبتلا مریضوں کو پرانے طریقہ کار کے مطابق سرحد عبور کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اس سے پہلے افغان شناختی کارڈ (تذکرہ) رکھنے والوں کو بھی سرحد عبور کرنے کی اجازت تھی لیکن اب صرف پاسپورٹ اور ویزے والے افراد کو ہی اجازت دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا کا پاکستان اور افغانستان پر سفری پابندیاں عائد کرنے کا منصوبہ: رپورٹ
حکام کا کہنا ہے کہ روزانہ تقریباً 100 مریضوں اور ان کے ساتھ ایک ایک تیماردار کو بغیر سفری دستاویزات کے پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے خاص طور پر ان مریضوں کو جو کینسر جیسی سنگین بیماری میں مبتلا ہیں۔
17 مارچ کو دونوں اطراف کے عمائدین اور تاجروں پر مشتمل مشترکہ جرگے نے ایک معاہدہ کروایا جس میں بارڈر کو دوبارہ کھولنا، جنگ بندی، اور افغانستان کی جانب نئے چیک پوسٹوں کی تعمیر کو معطل کرنا شامل تھا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے 13 مارچ کو بتایا کہ افغانستان نے سرحد کے ساتھ دو مقامات پر پاکستانی حدود کے اندر غیر قانونی تعمیرات کی ہیں۔
دوسری طرف، افغان طالبان حکام نے پاکستان پر بھی سرحد پر غیر قانونی ٹاورز تعمیر کرنے کا الزام لگایا۔
تاہم پاکستانی حکام نے وضاحت کی ہے کہ یہ ٹاورز بارڈر ٹرمینل کا حصہ ہیں تاکہ تاجروں اور مریضوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
کشیدہ صورتحال کے باعث ہفتے کے روز کابل میں پاکستان کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے محمد صادق اور افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کے درمیان ملاقات ہوئی۔
اس ملاقات میں دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور، سیاسی اور اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
محمد صادق نے ملاقات میں یقین دہانی کرائی کہ پاکستان افغانیوں کےلیے ویزا کے حصول میں آسانی پیدا کرنے اور تجارت و ٹرانزٹ کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرے گا۔