عید الاضحیٰ سے قبل کانگو وائرس کے پھیلنے کے خدشات
عید الاضحیٰ سے قبل کانگو وائرس کے پھیلنے کے خدشات کے درمیان وفاقی ماہرین صحت نے اس بیماری سے بچاؤ کے لیے ایڈوائزری تیار کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ماہرین نے کانگو ہیمرجک فیور کے حوالے سے خصوصی ایڈوائزری تیار کی ہے جس سے طبی ماہرین کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بھی معلومات فراہم کی جائیں گی۔
عید الاضحی کے دنوں میں کانگو وائرس کے انفیکشن کا امکان بڑھ جاتا ہے
وفاقی ایڈوائزری کے مطابق، عید الاضحی کے دنوں میں کانگو وائرس کے انفیکشن کا امکان بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ ملک بھر میں مویشیوں کی نقل و حمل اور جانوروں سے انسانوں کے رابطے میں اضافہ ہے۔
کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے متعلقہ محکمے ملک بھر کی مویشی منڈیوں اور دیگر مقامات پر بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
لوگوں کو محکمہ لائیو سٹاک سے مشاورت کے بعد جراثیم کش ادویات استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا
محکمہ صحت کے حکام نے عام لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے قربانی کے جانور ٹک ٹک سے پاک ہیں جو وائرس کے انفیکشن کا سبب بنتے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو محکمہ لائیو سٹاک سے مشاورت کے بعد جراثیم کش ادویات استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا۔
یہ بھی پڑھیں | بریکنگ: ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 212 کا ہو گیا
یہ بھی پڑھیں | الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا
محکمہ صحت کے حکام نے احتیاطی ہدایات کے ساتھ لوگوں کو الرٹ کیا ہے جو مویشیوں کے فارموں کا دورہ کرتے تھے۔
یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب ٹک مویشیوں کی جلد سے لگ جاتی ہے اور جب وہ متاثرہ ٹک یا جانور لوگوں کے رابطے میں آتا ہے تو انتہائی متعدی وائرس انسانی جسم میں منتقل ہو جاتا ہے اور انسان بیمار ہو جاتا ہے۔
کانگو ہیمرجک بخار کی ابتدائی علامات میں سر درد، تیز بخار، خارش، کمر میں درد، جوڑوں کا درد، پیٹ میں درد اور قے شامل ہیں۔
فیڈرل ہیلتھ ایڈوائزری کے مطابق، کانگو ہیمرجک بخار کے مریضوں کی اموات کی شرح 10 سے 40 فیصد رہی ہے۔