عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے رہنما اور پی ٹی آئی کے اتحادی شیخ رشید کو اتوار کی شام راولپنڈی میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کے وکیل سردار عبدالرزاق خان نے دعویٰ کر تے ہوے کہا کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے شیخ رشید کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔انکا مزید کہنا ہے کہ شیخ رشید کے بھتیجے شیخ شاکر اور گھریلو ملازم شیخ عمران کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ایک ویڈیو پیغام میں اے ایم ایل رہنما کے بھتیجے شیخ شفیق نے بتایا کہ ان کے چچا کو پنجاب پولیس نے بحریہ ٹاؤن فیز تھری راولپنڈی سے گرفتار کیا ہے اور ان کے موجودہ ٹھکانے کا ابھی تک پتہ نہیں ہے۔ انہوں نےمزید کہا کہ اسلام آباد اور پنجاب پولیس دونوں نے ہائی کورٹس کو تحریری طور پر بتایا ہے کہ شیخ رشید کو اشتہاری نہیں قرار دیا گیا ہے۔
شفیق نے اعلیٰ عدالتوں سے بھی درخواست کی کہ وہ گرفتاری کا نوٹس لیں اور اس بات کا پتہ لگائیں کہ ان کے چچا کو کہاں لے جایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانونی جنگ لڑیں گے اورہم نے ہمیشہ سیاسی اصولوں کے مطابق سیاست کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | نگران وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا پہنچ گئے
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایک پوسٹ میں پی ٹی آئی نےشیخ رشید کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوے کہا کہ ان کی گرفتاری سیاسی انتقام اور فسطائیت ہے۔ شیخ رشید کی گرفتاری 9 مئی کو توڑ پھوڑ کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے تحت کی گئی ہے-
اس سال کے جون کے شروع میں اے ایم ایل کے رہنما نے الزام لگایا تھا کہ اسلام آباد پولیس نے ان کے گھر میں گھس کر ان کے نوکروں کو مارا پیٹا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ ایک دوسرے واقعے میں سادہ کپڑوں میں ملبوس فورس نے راولپنڈی میں ان کی رہائش گاہ لال حویلی کی میں ان کے ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔