امریکا نے گزشتہ سال پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 40 پاکستانی انڈر گریجویٹ طالب علموں کو اسکالرشپس دینے کا اعلان کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی قونصل جنرل کرسٹین ہاکنز نے منگل کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ڈائریکٹر جنرل برائے ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ عائشہ کرام اور پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود کے ساتھ سکالرشپس طلبہ ہیں تقسیم کیں۔ یہ سکالرشپس یو ایس کے میرٹ اینڈ نیڈ بیسڈ سکالرشپ پروگرام کے تحت دی گئی ہیں۔ یہ سکالرشپ پنجاب کی سات یونیورسٹیوں میں طلبہ کو اپنی ڈگریاں مکمل کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی .
امریکی قونصل جنرل نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم تمام سماجی و اقتصادی پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کو 21 ویں صدی میں مقابلہ کرنے اور کامیاب ہونے کے لئے ضروری علم اور مہارت کو فروغ دینے کے قابل بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طالب علموں کو ان کی تعلیم مکمل کرنے میں مدد دینے پر خوشی ہے تاکہ وہ پاکستان کے مستقبل کے رہنماؤں کے طور پر اپنے ذاتی اور پیشہ ورانہ اہداف کو عملی جامہ پہنا سکیں گے۔
ایچ ای سی کے ڈائریکٹر جنرل برائے فروغ انسانی وسائل نے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ کی معاونت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایم این بی ایس پی اپنی اسکالرشپس کا 50 فیصد حصہ طالبات کے لیے محفوظ رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں امریکی حکومت کے تعاون نے 75 سال پر محیط ایک مثبت ورثہ قائم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان میں سونے کی قیمت میں 7 روز کی کمی کے بعد اضافہ
یو ایس اٹ کے فنڈڈ پروگرام ایم این بی ایس پی کے تحت ایچ ای سی اور پاکستان کی 30 یونیورسٹیز میں ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے مطابق منتخب یونیورسٹیز میں طلبہ و طالبات کو ٹیوشن، ہاؤزنگ اور کورس کی کتابیں اور کھانے کے لیے وظیفہ دیا جاتا ہے. اس ضمن میں 2004 سے یو ایس اے کی پروگرام ایم این بی ایس پی نے پاکستان بھر میں کم آمدنی والے خاندانوں کو چھ ہزار سے زائد اعلی ٰ کارکردگی کے حامل طالب علموں کو اسکالرشپس سے نوازا جا چکا ہے۔