ملالہ یوسفزئی کی پاکستان آمد
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی منگل کو پاکستان پہنچ گئی ہے جس کا چار سال سے زائد عرصے میں ان کے آبائی ملک کا پہلا دورہ ہے۔ پاکستان آنے کا مقصد تباہ کن سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ کرنے اور سیلاب سے متاثرہ افراد سے ملاقات کرنا ہے۔
پاکستان میں آنے والے بدترین سیلاب میں 1,700 سے زائد افراد ہلاک، 33 ملین بے گھر ہوئے اور ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوب گیا، جو وسط جون سے ہونے والی تباہ کن بارشوں کی وجہ سے ہوا۔
40 ارب ڈالر تک کا معاشی نقصان
عالمی بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ سیلاب سے پاکستان کو 40 ارب ڈالر تک کا معاشی نقصان ہو سکتا ہے۔
ان کی غیر منافع بخش تنظیم ملالہ فنڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ان کے دورے کا مقصد پاکستان میں سیلاب کے اثرات پر بین الاقوامی توجہ مرکوز رکھنے اور اہم انسانی امداد کی ضرورت کو تقویت دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | کسی کو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، آرمی چیف
یہ بھی پڑھیں | پاکستان سیلاب متاثرین: ایشین ڈیویلپمنٹ بینک 2.5 بلین ڈالر امداد دے گا
اس سے قبل ملالہ فنڈ نے سیلاب سے بچاؤ کی کوششوں میں مدد اور پاکستان میں لڑکیوں اور نوجوان خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کو ہنگامی امدادی گرانٹ جاری کی تھی۔
لوگوں کی زندگیاں تباہ
پاکستان میں ہونے والی تباہی اور راتوں رات لاکھوں لوگوں کی زندگیاں تباہ دیکھ کر میرا دل ٹوٹ گیا ہے۔ میں بین الاقوامی برادری سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ نہ صرف فراخدلانہ امداد اور مدد کے ساتھ بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے اور موسمیاتی مالیاتی میکانزم قائم کرنے کی پالیسیوں کے ساتھ فوری کارروائی کریں۔
یاد رہے کہ 25 سالہ ملالہ یوسفزئی نے آخری بار مارچ 2018 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔