وزیر اعظم شہباز شریف نے حالیہ دنوں سعودی عرب میں منعقد ہونے والی عرب-اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاض موجود ہیں۔ یہ کانفرنس مشرق وسطی کے معاملات اور مسلم ممالک کے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے منعقد کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اس موقع پر عالمی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ ملک میں ترقی، استحکام اور نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی حکومت اپنی تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔
کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نے مستقبل کی سرمایہ کاری اور مشترکہ مفادات پر بھی زور دیا جبکہ مختلف شعبوں جیسے مصنوعی ذہانت، صحت، تعلیم، اور توانائی میں شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے خاص طور پر پاکستان کے نوجوانوں کی ترقی اور ان کے لیے تعلیم اور ٹیکنالوجی میں مواقع پیدا کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور سعودی وژن 2030 کے اصولوں کو اپنانے کا ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں پاکستان میں نوجوانوں کی مہارت کو ابھارنے کے لیے تعلیمی اصلاحات، ڈیجیٹل شمولیت، اور صحت کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون پر بھی زور دیا۔
کانفرنس میں فلسطین کی موجودہ صورتحال پر بھی بحث کی گئی جس میں وزیر اعظم نے انسانی ترقی کے لیے امن کی اہمیت پر بات کی اور کہا کہ عالمی چیلنجز کا سامنا مشترکہ اقدامات سے ہی ممکن ہے۔