دانتوں میں کیڑا لگنا ایک عام مسئلہ ہے جو زیادہ تر لوگوں کو کسی نہ کسی وقت درپیش آتا ہے۔ یہ مسئلہ عموماً دانتوں کی صفائی کی کمی، ناقص کھانے پینے کی عادات، اور دانتوں میں موجود بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔ کیڑا لگنے کی سب سے بڑی وجہ دانتوں میں شکر یا کاربوہائیڈریٹ کی موجودگی ہے، جو بیکٹیریا کے لئے غذا کا کام کرتی ہے۔
دانتوں میں کیڑا لگنے کی وجہ
جب شکر اور کاربوہائیڈریٹ دانتوں کی سطح پر جمع ہو جاتے ہیں، تو یہ بیکٹیریا کی افزائش کا سبب بنتے ہیں۔ بیکٹیریا تیزاب پیدا کرتے ہیں جو دانتوں کی سخت سطح (ایمیل) کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں دانتوں میں چھوٹے چھوٹے سوراخ بننا شروع ہو جاتے ہیں جنہیں کیڑا لگنے کا نام دیا جاتا ہے۔ اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ کیڑا مزید گہرا ہو جاتا ہے اور دانت کی اندرونی حصے کو متاثر کرتا ہے، جس سے دانت کی ساخت کمزور ہو جاتی ہے اور درد شروع ہو جاتا ہے۔
دانتوں میں کیڑے لگنے کی علامات
دانتوں میں کیڑے لگنے کی علامات میں عام طور پر درد، دانت کی سطح پر سیاہ یا بھورے دھبے، اور کھانے پینے میں مشکل شامل ہوتی ہے۔ اگر آپ کو یہ علامات محسوس ہوں، تو فوراً دانتوں کے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔
دانتوں میں کیڑے کا علاج
دانتوں میں کیڑے لگنے کے علاج کے لئے مختلف طریقے دستیاب ہیں، جن میں شامل ہیں:
فلنگ (پرمیٹ)
اگر کیڑا ابھی ابتدائی مراحل میں ہے تو دانتوں کا ڈاکٹر متاثرہ حصے کو صاف کر کے فلنگ لگا دیتا ہے تاکہ مزید نقصان نہ ہو۔
روٹ کینال
اگر کیڑا دانت کے اندر تک پہنچ چکا ہے تو دانتوں کا ڈاکٹر روٹ کینال کا عمل انجام دیتا ہے جس میں دانت کے اندر موجود متاثرہ حصے کو صاف کر کے اس کو سیل کر دیا جاتا ہے۔
دانت کی تبدیلی
اگر دانت بہت زیادہ خراب ہو چکا ہو تو اسے نکال کر مصنوعی دانت لگایا جا سکتا ہے۔
دانتوں کو کیڑا لگنے سے کیسے بچائیں؟
دانتوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے باقاعدہ دانتوں کی صفائی، مناسب خوراک، اور دانتوں کی باقاعدہ چیک اپ ضروری ہیں۔ دن میں کم از کم دو بار دانتوں کو برش کرنا اور فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کیڑا لگنے کے امکانات کو کم کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ دانتوں کی صحت کی دیکھ بھال نہ صرف آپ کے دانتوں بلکہ آپ کی مجموعی صحت کے لئے بھی اہم ہے۔